کراچی، ڈمپر حادثے کے بعد ہنگامہ آرائی پر متعدد افراد گرفتار

ویب ڈیسک
|
10 Apr 2025
نارتھ کراچی میں بدھ کی شب ناگن چورنگی فلائی اوور کے قریب ایک تیز رفتار ڈمپر ٹرک دو موٹرسائیکل سواروں کو رگڑتا ہوا بھاگا تو عوام مشتعل ہوگئے۔عوامی غم و غصے نے شدت اختیار کرتے ہوئے کئی بھاری گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق، ڈمپر ٹرک کو تقریباً 17 سے 18 سالہ ایک نوجوان چلا رہا تھا جو مصروف سڑک پر بے احتیاطی سے گاڑی دوڑا رہا تھا۔ راہگیروں نے ڈرائیور کو اس کی خطرناک ڈرائیونگ پر تنبیہ کی اور مارپیٹ کی۔
ڈرائیور نے موقع سے فرار کی کوشش میں ڈمپر کا کنٹرول کھو دیا اور دو موٹرسائیکلوں سے ٹکرا گیا۔ دونوں گاڑیاں تباہ ہو گئیں، لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم، ایک موٹرسائیکل سوار زخمی ہو گیا۔
اس واقعے کے بعد پاور ہاؤس چورنگی اور 4K چورنگی کے قریب ناراض شہریوں نے نو گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
پولیس حکام نے تصدیق کی کہ جلائی گئی گاڑیوں میں پانچ ڈمپرز اور چار واٹر ٹینکرز شامل تھے۔
ان میں سے پانچ ڈمپرز پاور ہاؤس چورنگی پر، تین واٹر ٹینکرز 4K چورنگی پر، اور ایک سرجانی بابا مور پر نذر آتش کیے گئے۔ بعد میں حکام نے تمام گاڑیوں کی آگ بجھا دی۔
واقعے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈمپر ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود نے دعویٰ کیا کہ ان کی 11 گاڑیوں کو آگ لگائی گئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حادثے کے متاثرین کو سامنے لایا جائے اور آتش زنی کے ذمہ داروں کو گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے ڈمپر مالکان اور ڈرائیورز کے تحفظ کی بھی اپیل کی۔
جواب میں، ڈمپر ڈرائیورز نے سپر ہائی وے پر احتجاج کیا اور سہراب گوٹھ کے الااصف اسکوائر کے قریب کوڑے سے بھرے ٹرکس کو ڈمپ کر دیا تاکہ اپنی گاڑیوں پر حملوں کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔
رات گئے پولیس نے آتش زنی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے کارروائی کی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور موبائل ویڈیوز کی مدد سے کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
ایس ایس پی سینٹرل کے ترجمان کے مطابق، پاور ہاؤس چورنگی پر ٹریفک بحال ہو چکی ہے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ قانون و امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Comments
0 comment