صارم برنی نے 1 سال میں 15 نومولود بچیاں امریکا اسمگل کیں، ایف آئی آر درج
ویب ڈیسک
|
6 Jun 2024
معروف سماجی رہنما صارم برنی کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے انسانی اسمگلنگ سرکل نے صارم برنی کے خلاف 26/2024 ایف آئی آر درج کی، جس میں لکھا گیا ہے کہ صارم برنی پر پہلے مقدمے میں نومولود حیا نامی بچی کو امریکا اسمگل کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق صارم برنی نے گزشتہ ایک سال میں بیس نومولود بچوں کو امریکا میں گود لینے کے نام پر اسمگل کیا، امریکہ بھیجے گئے بچوں میں پندرہ سے زائد لڑکیاں ہیں۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ صارم برنی کو پہلے مقدمے میں آج عدالت میں ریمانڈ کے لیئے پیش کیا جائے گا اور اُن کے حوالے سے امریکا کے تحقیقاتی ادارے بھی تفتیش کررہے ہیں۔
صارم برنی کی جانب سے امریکا منتقل کیے گئیے بچوں کا ریکارڈ سفارت خانے سے ایف آئی اے حکام کو فراہم کیا گیا، ٹرسٹ کی دستاویزات میں صارم برنی کے ساتھ انکی اہلیہ بھی بینفشری ہیں، دستاویزات کی سندھ حکومت سے تصدیق کے بعد صارم برنی کی اہلیہ عالیہ کو بھی مقدمے مین نامزد کیا جاسکتا ہے ۔
ایف آئی آر کے مطابق صارم برنی نے جو آخری بچی حیا امریکہ بھیجی وہ مبینہ طور پر اسکے والدین سے دس لاکھ میں خریدی گئی تھی، بچی کی خریداری میں صارم برنی کی ایک سے زائد افراد نے معاونت کی۔ بچی کے والدین انتہائی غریب ہیں انکا بیان ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق صارم برنی پر مزید بچوں کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید مقدمات درج کئیے جائیں گے، صارم برنی کو انکے حالیہ دورہ امریکا کے دوران امریکی حکام سرویلنس میں رکھا تھا اور ان سے دو بار پوچھ گچھ کی تھی، گرفتاری کے بعد صارم برنی نے اپنے ابتدائی بیان میں غلطی کو تسلیم کیا ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز امریکا سے واپس کراچی پہنچتے ہی ایف آئی اے نے صارم برنی کو انسانی اسمگلنگ کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل انہوں نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ اب وہ اپنی خاموشی توڑ کر سب کچھ بتا دیں گے۔
Comments
0 comment