بھارت سے شکست، رضوان نے تنقید مستردکردی

ویب ڈیسک
|
24 Feb 2025
پاکستانی کپتان محمد رضوان نے ڈبئی میں بھارت کے خلاف 6 وکٹوں سے ہار کے بعد آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی مہم کے مؤثر طور پر ختم ہونے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے اسکواڈ میں صرف ایک سپنر کو شامل کرنے پر تنقید کو بھی مسترد کر دیا۔
کرکٹ کے شائقین مایوس ہو گئے جب بھارت نے پاکستان کے 242 رنز کے ہدف کو 43 اوورز میں حاصل کر لیا، جس میں وراٹ کوہلی کی شاندار سنچری نے اہم کردار ادا کیا۔
ٹاس جیتنے کے بعد، رضوان نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، لیکن پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ 49.4 اوورز میں 241 رنز پر آل آؤٹ ہو گئے۔ پاکستان کو پہلا نقصان بابر اعظم کی وکٹ کی صورت میں اٹھانا پڑا، جو 41 رنز بنا کر ہاردیک پانڈیا کی گیند کا شکار ہو گئے۔ اس کے بعد امام الحق 10 رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔
محمد رضوان 46 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ سعود شکیل 62 رنز بنا کر پویلین واپس لوٹے۔ طیب طاہر 4 اور سلمان آغا 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ان کے بعد آنے والے شاہین آفریدی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہو گئے، نعیم شاہ نے 14 رنز کی اننگز کھیلی، خوشدل شاہ نے 38 اور حارث رؤف نے 8 رنز بنائے۔
بھارت کی طرف سے کلدیپ یادو نے تین وکٹیں حاصل کیں، جبکہ ہاردیک پانڈیا نے دو وکٹیں لیں۔ ہرشیت رانا، اکشر پٹیل اور رویندر جڈیجا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے رضوان نے پاکستان کے کمزور امکانات کا اعتراف کیا
"فی الحال، ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ ختم ہو چکا ہے۔ یہ حقیقت ہے،" انہوں نے تسلیم کیا۔
کپتان نے زور دے کر کہا کہ وہ کارکردگی پر بھروسہ کرتے ہیں، قسمت پر نہیں، اور پاکستان کی دیگر ٹیموں سے بہتر کارکردگی نہ دکھا پانے کی وجہ سے ان کے آگے بڑھنے کے امکانات کم ہو گئے ہیں۔
"ہماری چیمپئنز ٹرافی کی قسمت دیگر ٹیموں کے نتائج پر منحصر ہے، اور ایمانداری سے کہوں تو، بطور کپتان مجھے ایسی چیزوں میں دلچسپی نہیں ہے۔ اگر آپ میں طاقت ہے، اگر آپ جیت سکتے ہیں، تو پھر خود ہی جیت کر دکھائیں۔ دوسروں کے احسان پر منحصر نہ ہوں۔ مجھے پرواہ نہیں ہے چاہے ہم ٹورنامنٹ سے باہر ہی کیوں نہ ہو جائیں۔ مجھے ان چیزوں کی پرواہ نہیں ہے۔ ہاں، ان ٹیموں نے ہمیں شکست دی ہے، ہم اپنی ہاریں تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے اچھا کھیلا، ہم نے نہیں۔ ہمیں کسی کے احسان کی ضرورت نہیں ہے۔ لیکن اگر خدا نے ہمیں موقع دیا، تو یہ اس کی مرضی ہے۔"
Comments
0 comment