بھارتیوں کی قذافی اسٹیڈیم کیخلاف سازش کی کوشش ناکام
![بھارتیوں کی قذافی اسٹیڈیم کیخلاف سازش کی کوشش ناکام](https://dialoguepakistan.com/ur/upload/media/posts/2025-02/10/bhrtywn-khy-qdhfy-sttyddym-khykhlf-szsh-khy-khwshsh-nkhm_1739182798-b.jpg)
ویب ڈیسک
|
10 Feb 2025
پاکستانی اسٹیڈیم پر تنقید کرنے والے بھارتی تماشائی خود شرمندہ ہوگئے۔
انڈین اور پاکستانی کرکٹ شائقین کے درمیان روایتی حریفانہ جذبات اب آن لائن لڑائیوں میں بدل گئے ہیں۔ حال ہی میں، بھارتی کرکٹ کے شوقین افراد نے پاکستان میں کرکٹ کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا، اور الزام لگایا کہ نیوزی لینڈ کے راچن رویندرا لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں "گھٹیا معیار" کے فلڈ لائٹس کی وجہ سے زخمی ہوئے۔
تاہم، اگلے ہی دن، بھارت اور انگلینڈ کے درمیان دوسرا ایک روزہ میچ کٹک کے باراباتی اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹ کی خرابی کی وجہ سے درمیان میں روک دیا گیا۔
ہفتے کے روز لاہور کے نو تعمیر شدہ قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک سہ فریقی سیریز کے ایک روزہ میچ کے دوران، نیوزی لینڈ کے بلے باز راچن رویندرا اس وقت فیلڈنگ کر رہے تھے جب ایک گیند باؤنڈری کیچ لینے کی کوشش کے دوران ان کے سر پر لگی۔
رویندرا فوری طور پر گر گئے، اور ان کے ماتھے پر زخم آیا۔ انہیں فوری طور پر طبی امداد دی گئی اور علاج کے لیے میدان سے باہر لے جایا گیا۔
ذرائع کے مطابق، رویندرا کی حالت بہتر ہے لیکن وہ جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ میچ نہیں کھیل پائیں گے۔
اگرچہ رویندرا کی انجری کرکٹ میں غیر معمولی نہیں ہیں، خاص طور پر جب فیلڈرز باؤنڈری کیچ لیتے ہیں، لیکن بھارتی شائقین نے اس واقعے کو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر تنقید کرنے کے لیے استعمال کیا، یہاں تک کہ چیمپئنز ٹرافی کو پاکستان سے منتقل کرنے کا مطالبہ کیا۔
ایک انڈین اکاؤنٹ نے ایکس پر لکھا، "یہ جان لیوا ہے۔ کھلاڑیوں کو یہاں کھیلنے کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔"
جواب میں، دوسروں نے انڈین کرکٹ کے شوقین افراد کو بتایا کہ قذافی اسٹیڈیم کے لائٹ ٹاور 70 فٹ بلند ہیں اور رویندرا کے زخم کی وجہ نہیں بن سکتے، کیونکہ انہوں نے فلڈ لائٹس کے پس منظر کے خلاف کیچ گنوایا۔
جبکہ انڈین شائقین بین الاقوامی میچوں کی میزبانی میں پی سی بی کی نااہلی پر اپنی تنقید جاری رکھے ہوئے تھے، ایسا لگتا تھا کہ قسمت نے اپنا کردار ادا کیا۔ رویندرا کے زخم کو لائٹس کے مسائل سے منسوب کرنے کے پیچھے منطق کی کمی کے باوجود، انگلینڈ اور بھارت کے درمیان دوسرا ایک روزہ میچ بھی اس وقت روک دیا گیا جب کھیل کے دوران فلڈ لائٹس میں خرابی پیدا ہو گئی۔
پاکستانی شائقین نے فوری طور پر طنز کا نشانہ بنایا اور بی سی سی آئی کو پاکستان پر تنقید کرنے پر شرمندہ کیا جبکہ وہ اپنے اسٹیڈیم کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے۔
اسپورٹس جرنلسٹ فیضان لاکھانی نے لکھا، "ہماری اپنی غلطیاں اور کوتاہیاں ہیں، لیکن آپ بھی کامل نہیں ہیں۔ لہذا ایجنڈے کو آگے بڑھانا اور نفرت پھیلانا بند کریں۔"
ایک اور پاکستانی مداح نے تبصرہ کیا، "کاش یہ تمام لوگ پہلے اپنے اسٹیڈیم کو بہتر بنانے میں اتنی ہی کوشش کرتے۔ پاکستان کے ساتھ ان کا جنون غیر صحت بخش اور سراسر زہریلا ہے۔
Comments
0 comment