بھارت خواتین کیلیے دنیا کا غیر محفوظ ترین ملک قرار، سیاح بھی خطرے میں
ویب ڈیسک
|
10 Jan 2025
بھارت، مقامی اور غیر ملکی خواتین کے لیے دنیا کا سب سے غیر محفوظ ملک بن گیا ہے۔
حالیہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت مودی حکومت میں خواتین کیلیے انتہائی غیر محفوظ ملک ہے جہاں ان کی عزتیں محفوظ نہیں ہیں۔
2 مارچ 2024 کو جھارکھنڈ میں ایک 28 سالہ ہسپانوی سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، جس نے عالمی میڈیا کی توجہ حاصل کی اور بھارت میں خواتین کی حفاظت کے حوالے سے سنگین خدشات کو جنم دیا۔
بھارتی نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو کے مطابق، 2022 میں غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ جنسی تشدد کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق، مودی کے دور میں بھارت میں ہر 16 منٹ بعد ایک عورت کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے، لیکن ایسے بہت سے واقعات رپورٹ یا درج نہیں ہوتے۔
یہ مسئلہ بھارت کی مسلح افواج تک پھیلا ہوا ہے، جہاں خواتین افسران کے ساتھ جنسی ہراسانی اور زیادتی کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔ ستمبر 2024 میں سری نگر ایئرفورس اسٹیشن کی ایک خاتون افسر نے ونگ کمانڈر پر زیادتی کا الزام لگایا اور شکایت کے غلط طریقے سے نمٹنے کا دعویٰ کیا۔
اسی طرح، کانپور میں ایک آرمی کرنل پر ایک دوست کی بیوی کے ساتھ زیادتی کا الزام لگا، جس کے بعد وہ روپوش ہو گیا۔
کئی واقعات سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کی توجہ حاصل کرتے ہیں، جو فوج میں نظامی کوتاہیوں اور خاموشی کی ثقافت کو ظاہر کرتے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں، بھارتی سیکیورٹی فورسز نے جنسی تشدد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، جنوری 1989 سے اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں اجتماعی زیادتی اور جنسی تشدد کے 15,000 سے زائد واقعات درج کیے گئے ہیں، جن میں بدنام زمانہ 1991 کاںکُنن پوش پورہ واقعہ بھی شامل ہے، جہاں 150 خواتین کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
یہ اعداد و شمار اور واقعات نہ صرف بھارت میں گہرے مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ ایک ایسی اخلاقی گراوٹ کی تصویر پیش کرتے ہیں جسے فوری توجہ اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔
Comments
0 comment