بھارت پہلگام سے متعلق پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا، برطانیہ

بھارت پہلگام سے متعلق پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا، برطانیہ

برطانوی وزیرخارجہ کا چار سال بعد دورہ پاکستان، نائب وزیراعظم سے ملاقات
بھارت پہلگام سے متعلق پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا، برطانیہ

ویب ڈیسک

|

17 May 2025

اسلام آباد: برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف پہلگام حملے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

پاکستان کےدورے پر آئے برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کی حمایت میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، "میں بھارت سے توقع نہیں رکھتا کہ وہ اپنے قومی سلامتی کے معاملات مجھ سے شیئر کرے۔"  

پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیوڈ لیمی نے اس واقعے کو "خوفناک" قرار دیا اور کہا کہ برطانیہ دہشت گردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت بھی کیا۔  

لیمی نے تسلیم کیا کہ پاکستان بھی دہشت گردی سے شدید متاثر ہوا ہے اور انہوں نے زور دیا کہ انتہا پسندی کو پنپنے نہیں دینا چاہیے۔

انہوں نے پاکستانی اور بھارتی قیادت کی اسرافائر معاہدے کو برقرار رکھنے میں "قابل ستائش کردار" کی تعریف کی اور کہا کہ برطانیہ علاقائی امن کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔  

ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ وہ چار سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے برطانوی وزیر خارجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس دورے میں دوطرفہ تعلقات، ثقافتی تبادلے اور تجارت کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی برطانیہ میں مقیم ڈائسپورا برادریوں پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔  

لیمی نے انکشاف کیا کہ "برطانوی پاکستانی کمیونٹی کی تشویش اتنی شدید تھی کہ پاکستان ہائی کمیشن کو 2,000 سے زائد کالز موصول ہوئیں۔"  

دورے کے دوران برطانوی وزیر خارجہ نے پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطابق، ڈار نے لیمی کا پہلے سرکاری دورے پر خیرمقدم کیا اور علاقائی صورتحال اور جنگ بندی کے بعد کے حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔  

ڈار نے لیمی کو بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے بارے میں بریف کیا، جنہیں انہوں نے پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا جواب اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت تھا، جو خود دفاع کے حق سے متعلق ہے۔  

وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ڈار نے صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے برطانیہ کی تعمیری سفارتی کوششوں کی تعریف کی۔ دونوں اطراف نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تجارتی اور ترقیاتی شراکت داری سمیت تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ڈار نے تعلیم، صحت اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں میں برطانیہ کے تعاون کو بھی سراہا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!