بنگلادیش کے تعلیمی نصاب میں اہم تبدیلی کردی گئی
Webdesk
|
3 Jan 2025
بنگلادیش میں شیخ حسینہ واجد کی 15 سالہ آمرانہ طرز حکومت کے خاتمے کے بعد بننے والی عبوری حکومت نے حقائق کو درست کرنے کے لیے ملک کے نصاب میں اہم تبدیل کردی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بنگلادیش کے نئے تعلیمی نصاب میں بابائے قوم مجیب الرحمان کے بجائے جنرل ضیا الرحمان کو قرار دے دیا گیا ہے۔
نیشنل کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کے مطابق نئی نصابی کتب میں کہا گیا ہے کہ 1971 میں بنگلادیش کی آزادی کا اعلان جنرل ضیا الرحمان نے مختلف بنگلا ریڈیو اسٹیشن سے کیا تھا۔
2025 کے تعلیمی سال کی نئی نصابی کتب کے مطابق 26 مارچ 1971 کو جنرل ضیا الرحمان نے بنگلا دیش کی آزادی کا اعلان کیا اور 27 مارچ کو بنگ بندھو کی جانب سے آزادی کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ اس قبل درسی کتب میں بابائے قوم اور بانی ملک شیخ مجیب الرحمان کو قرار دیا گیا تھا۔
مصنف اور محقق رکھل راہا جو نصاب میں تبدیلی کے عمل میں شامل تھے، نے بتایا کہ نصابی کتب کو مبالغہ آمیز اور مسلط کردہ تاریخ سے پاک کرنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ نصابی کتب پر نظرثانی کے دوران پایا کہ یہ حقائق پر مبنی معلومات نہیں تھی کہ شیخ مجیب الرحمان نے پاکستانی فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے کے دوران وائرلیس پیغام کے ذریعے بنگلادیش کی آزادی کا پیغام بھیجا تھا۔
رپورٹس کے مطابق حسینہ واجد کے دور حکومت میں پہلی سے دسویں جماعت کی نصابی کتب میں ملک کی آزادی کا اعلان کس نے کیا اس حوالے سے نصاب میں درج معلومات میں تبدیلی کردی گئی ہے۔
Comments
0 comment