بانی ایم کیو ایم بڑی مشکل میں گھر گئے، برطانوی عدالت کا بڑا فیصلہ

بانی ایم کیو ایم بڑی مشکل میں گھر گئے، برطانوی عدالت کا بڑا فیصلہ

برطانیہ کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی جانب سے مقدمہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی
بانی ایم کیو ایم بڑی مشکل میں گھر گئے، برطانوی عدالت کا بڑا فیصلہ

ویب ڈیسک

|

23 Jan 2024

برطانیہ کی عدالت نے ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی جانب سے رابطہ کمیٹی کے سابق رکن طارق میر اور پارٹی کے سات کارکنوں کے خلاف دائر ہتک عزت کے مقدمے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست مسترد کردی۔

 الطاف حسین کے سابق کٹر وفادار طارق میر نے ان کے ٹریژری چیف اور سن چیرٹی کھ ٹرسٹی کے طور پر خدمات انجام دیں۔

 طارق میر نے 17 اور 29 نومبر 2022 کو پارٹی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی پریس ریلیز پر ایم کیو ایم کے سربراہ اور دیگر کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔

عدالت کو درخواست کے ذریعے طارق میر نے بتایا کہ 27 نومبر کو ان کے خلاف ویمبلے کے ایک ہوٹل کے باہر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جہاں میر ایک SUN چیریٹی ڈنر کی میزبانی کر رہے تھے۔ 

 الطاف حسین اس احتجاج میں موجود نہیں تھے لیکن وہاں جمع ہونے والے ایم کیو ایم کے کارکنوں نے مبینہ طور پر میر کو "چور، فراڈ، بے ایمان اور کرپٹ شخص" کہا جس نے مبینہ طور پر حسین سے SUN چیرٹی چوری کی تھی۔

 میر نے اپنے ہتک عزت کے مقدمے میں دعویٰ کیا کہ ایم کیو ایم کے بانی ان کے خلاف کیے گئے ہتک آمیز ریمارکس کے ذمہ دار ہیں۔ مدعی نے کہا کہ وہ جان بوجھ کر ایم کیو ایم کی ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پیجز پر ہتک آمیز بیانات کی اشاعت میں ملوث رہے اور ان کی اشاعت کی اجازت دی۔

طارق میر نے مزید کہا کہ الطاف حسین کی مکمل سربراہی تھی اور ایم کیو ایم میں ان کی ذاتی منظوری کے بغیر کچھ نہیں ہوا۔

 بعد ازاں ایم کیو ایم کے سربراہ نے اپنے خلاف کیس ختم کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کیا اور نظر ثانی درخواست دائر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ’’شخصیت‘‘ ہیں، جو ایم کیو ایم کے اندر روزانہ کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرتے اور نہ ہی وہ ٹیکنالوجی کے حوالے سے ماہر ہیں اور نہ ہی ای میل بھیجتے ہیں اور نہ ہی فون کالز کرتے ہیں اور وہ واٹس ایپ گروپس کے پیغامات شاذ و نادر ہی پڑھتے ہیں۔

بانی متحدہ نے کہا کہ وہ یہ فیصلہ کرنے میں ملوث نہیں ہیں کہ ان کی سوشل میڈیا سائٹس پر کیا پوسٹ کرنا ہے اور اس پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

 برطانیہ کے جج نے فیصلہ دیا کہ الطاف یہ ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ میر کی کامیابی کا کوئی حقیقی امکان نہیں ہے لہٰذا معاملات کو طے کرنے کے لیے مقدمے کو آگے بڑھانا چاہیے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!