برگر کنگ کمپنی کا اسرائیلی فوجیوں کو کھانے کے واؤچر دینے کا اعلان

برگر کنگ کمپنی کا اسرائیلی فوجیوں کو کھانے کے واؤچر دینے کا اعلان

برگر کنگ نے اسرائیلی قبضہ فوج اور ریزرو فوجیوں کے لیے 125,900 ڈالر کے کھانے کے واؤچر تقسیم کرنے کا اعلان کیا
برگر کنگ کمپنی کا اسرائیلی فوجیوں کو کھانے کے واؤچر دینے کا اعلان

ویب ڈیسک

|

10 Apr 2025

امریکی ملٹی نیشنل فوڈ چین برگر کنگ نے اسرائیلی قبضہ فوج اور ریزرو فوجیوں کے لیے 125,900 ڈالر کے کھانے کے واؤچر تقسیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

 یہ اقدام 2022 میں ایک مقدمے کے بعد اٹھایا گیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کمپنی نے اسرائیل میں اپنی ایک شاخ پر غیر کاشر (non-kosher) کھانا پیش کیا تھا۔  

مقدمہ اس وقت درج کرایا گیا جب ایک برگر کنگ برانچ نے اپنا کاشر سرٹیفکیٹ کھو دینے کے باوجود، اپنے باہر یہ نشان جاری رکھا۔ کمپنی نے غیر کاشر کھانا فروخت کرنے کے الزامات سے انکار کیا، لیکن تسلیم کیا کہ مقدمے کے بعد نشان ہٹا دیا گیا۔  

جج ریچل آرکوبی نے نوٹ کیا کہ مال میں لگا ہوا نشان واضح طور پر ظاہر کر رہا تھا کہ برانچ کاشر ہے، جس سے مدعی کے دعوے کو تقویت ملی۔  

برگر کنگ کو 8,727 واؤچر جاری کرنے کا حکم دیا گیا، جن کی مالیت ہر ایک 14.40 ڈالر ہے۔  

یہ واؤچر صرف کاشر برانچز پر استعمال ہو سکیں گے اور ایک سال کے بعد ختم ہو جائیں گے۔  

عدالت کے زیر نگرانی تصفیہ ہوا، جس میں مدعی کو 2,500 ڈالر) معاوضہ اور قانونی اخراجات کے طور پر دیے گئے۔  

یہ خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب میک ڈونلڈز اسرائیل نے اکتوبر 2023 میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا فراہم کیا۔ اس کے بعد دنیا بھر میں میک ڈونلڈز کے خلاف بائیکاٹ مہم چلی، جس کی وجہ سے کمپنی کو چار سال میں پہلی بار سیلز میں کمی کا سامنا کرنا پڑا۔  

برگر کنگ اسرائیل کی جانب سے یہ اقدام بھی اسی طرح کے ردعمل کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر فلسطین کی حمایت میں عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مذمتیں دیکھتے ہوئے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!