غزہ جارحیت کے بعد اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کا رجحان تشویشناک حد تک بڑھ گیا
ویب ڈیسک
|
3 Jan 2025
اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) کے مطابق اکتوبر 2023 سے غزہ پر فوج کے حملے کے بعد اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کے کیسز میں اس قدر اضافہ ہوا کہ اب یہ معاملہ نسل کشی میں تبدیل ہوگیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی بربریت کے آغاز کے بعد سے کم از کم 28 فوجیوں نے خودکشی کی ہے۔
فوجی بیان کے مطابق "مشتبہ خودکشی" میں 17 فوجیوں کی موت ہوئی ہے، یہ تعداد 2023 سے زیادہ ہے جب 17 اسرائیلی فوجیوں نے خودکشی کی کوشش کی، جن میں سے 7 نے غزہ پر فوجی کارروائی کے بعد اپنی جانیں لے لیں۔
غزہ میں فوجی آپریشن کے دوران 891 فوجی ہلاک اور کم از کم 5569 زخمی ہوئے۔ 2024 میں 363 اسرائیلی فوجی مارے گئے، یہ تعداد 2023 میں 558 اور 2022 میں 515 سے کم ہے۔
اسرائیلی فوجی ذرائع نے بتایا کہ خودکشیوں کی روک تھام کے لیے ذہنی صحت کی ہیلپ لائن چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے اور دماغی صحت کے عملے کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔
7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ میں اسرائیل کی جاری نسل کشی میں کم از کم 45,600 متاثرین، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شہید ہوئے ہیں۔
صرف جمعرات کو ہی، اسرائیلی فضائی حملوں نے غزہ کی پٹی کو نشانہ بنایا، جس میں کم از کم 68 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں حماس کے اعلیٰ پولیس اہلکار اور تنازع سے بے گھر ہونے والے شہری بھی شامل ہیں۔
مرنے والوں میں غزہ پولیس فورس کا سربراہ، ان کا نائب اور نو شہری شامل ہیں جو غزہ حکام کے مطابق، بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے کیمپ میں مارے گئے۔
گزشتہ سال اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مزید برآں، بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے غزہ میں مبینہ جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے ہیں۔ تاہم، آج تک کسی بھی ملک کی طرف سے دونوں کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
غزہ پر اسرائیل کی جنگ کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 45,553 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 108,379 سے زیادہ زخمی ہیں۔ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے مزید ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
Comments
0 comment