حماس کا قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سے انکار
Webdesk
|
21 Nov 2024
مقبوضہ بیت المقدس : حماس کے سیاسی بیورو کے رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے خاتمے تک اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں مزید کہا کہ جنگ کو روکے بغیر قیدیوں کا تبادلہ نہیں ہو گا، کیونکہ یہ ایک دوسرے سے جڑی ہوئی مساوات ہے۔
ہم چاہتے ہیں کہ جارحیت رک جائے اور کسی بھی قیدی کے تبادلے کے لیے اسے پہلے جنگ کو روکنا چاہیے۔
الحیہ جنہوں نے مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ بات چیت میں تحریک کی مذاکراتی ٹیم کی قیادت کی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
الحیہ نے کہا کہ اس مسئلے کو آگے بڑھانے کے لیے کچھ ممالک اور ثالثوں کے ساتھ رابطے جاری ہیں۔ ہم تیار ہیں اور ان کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے پہل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حقیقت ثابت کرتی ہے کہ رکاوٹ ڈالنے والا نیتن یاہو ہے۔ یہ حقیقت قریب اور دور کے ہر شخص کو معلوم ہے۔ایک اور تناظر میں الحیہ نے کہا کہ اسرائیلی حکام محصور غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کو محدود کرنے کے لیے ہر ممکن طریقے سے کام کر رہے ہیں اور روزانہ صرف 100 ٹرکوں کو پٹی میں داخل ہونے کی اجازت دیتے ہیں۔
Comments
0 comment