جرمنی کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

جرمنی کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

جرمنی کا فیصلہ اکتوبر میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کے برقرار رہنے سے منسلک ہے۔
جرمنی کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

Webdesk

|

18 Nov 2025

برلن : گذشتہ ماہ طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد جرمن حکومت اگلے ہفتے سے اسرائیل کو بعض ہتھیاروں کی فروخت کی معطلی کا حکم واپس لے لے گی، ایک حکومتی ترجمان نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی کا فیصلہ اکتوبر میں نافذ ہونے والی جنگ بندی کے برقرار رہنے سے منسلک ہے۔

حکومتی ترجمان نے کہا کہ جنگ بندی اس فیصلے کی بنیاد ہے اور ہم ہر ایک سے متفقہ معاہدوں کی پاسداری کی توقع کرتے ہیں جس میں جنگ بندی برقرار رکھنا بھی شامل ہے۔

اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ وسیع پیمانے پر انسانی امداد فراہم کی جائے اور یہ عمل منظم طریقے سے جاری رہے جیسا کہ اتفاق کیا گیا، انہوں نے مزید کہا۔

ترجمان نے کہا، حکومت ایک عمومی اصول کے طور پر ہتھیاروں کی برآمدات سے متعلق فیصلوں میں ہر معاملے کے الگ الگ جائزے پر واپس آئے گی اور مزید پیش رفت کا جواب دے گی۔

ترجمان نے کہا، اس فیصلے سے اگست میں معطل شدہ برآمدات کو 24 نومبر سے دوبارہ شروع کرنا مکن ہو گا۔امریکہ کے بعد اسرائیل کو ہتھیاروں کا دوسرا بڑا برآمد کنندہ جرمنی ہے جس نے اگست میں غزہ جنگ کے معاملے پر بڑھتے ہوئے عوامی دبا کے باعث اسرائیل کو بعض ہتھیاروں کی برآمدات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس فیصلے سے ایسے ہتھیار اور دفاعی معاملات متثر ہوئے جو غزہ میں استعمال ہو سکتے تھے لیکن دیگر ممالک اسرائیل کے خلاف بیرونی حملوں سے دفاع کے لیے انہیں ضروری نہیں سمجھتے تھے۔ترجمان نے کہا، جرمنی دو ریاستی حل کی بنیاد پر اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان پائیدار امن کی حمایت کے لیے پرعزم ہے اور غزہ میں تعمیرِ نو کی حمایت جاری رکھے گا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!