مدینہ منورہ کے نزدیک میوزک کنسرٹ، عوام میں غم و غصہ

Webdesk
|
10 Apr 2025
مدینہ منورہ کے شمال میں واقع العلا میں جرمن میوزک لیبل Keinemusik کے ایک حالیہ کنسرٹ کے بعد عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
یہ تقریب، جو قدیم صحرائی نخلستان کے شہر میں منعقد کی گئی تھی اور اسے انسٹاگرام پیج کے ذریعے شیئر کیا گیا تھا، اس میوزک کی تقریب نے سوشل میڈیا صارفین میں تشویش کی لہر پیدا کردی، جنہوں نے اس جگہ کے حوالے سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے خبردار کرنے کا حوالہ دیا۔
العلا، ثمود تہذیب کی آرام گاہ کے طور پر تاریخی اہمیت کی حامل جگہ ہے، ایک زمانے میں اسے ایسے لوگوں نے آباد کیا تھا جسے اللہ نے پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نا فرمانی کے باعث تباہ کردیا تھا۔
بہت سے مبصرین نے ایک حدیث کا حوالہ دیا جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے تفریحی مقاصد کے لیے ایسی جگہوں کے استعمال کے خلاف خبردار کیا تھا۔
العلاکے عجیب و غریب پہاڑوں کے پس منظر میں منعقد ہونے والے کنسرٹ کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، جن میں لوگوں کو میوزیکل ایونٹ سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
یہ پہاڑ، جو مبینہ طور پر قوم ثمود کے ذریعہ تراشے گئے تھے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ غیر معمولی ہنر مند تھے، اسلامی تاریخ میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔
یہ جگہ کبھی نبی صالح علیہ السلام کے لوگوں کی رہائش گاہ تھی، جنہوں نے اللہ کی عبادت کے لیے ان کی دعوت کو رد کر دیا تھا، جس سے ان کی تباہی ہوئی۔
یہاں جدید رہائش گاہیں، دکانیں اور مساجد ہیں، یہ شہر سے 22 کلومیٹر دور واقع مدعین صالح کا قدیم علاقہ ہے، جو خاص طور پر مذہبی بے راہ روی کا حامل ہے۔
قبل ازیں مقامی لوگوں اور سیاحوں دونوں کے لیے ناقابل رسائی، مدعین صالح کو یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے طور پر درج کیا گیا ہے اور اسے ثقافتی اور تاریخی اہمیت کی جگہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
یہ کنسرٹ مبینہ طور پر جبل الفل میں ہوا، جسے ہاتھی کا پہاڑ بھی کہا جاتا ہے، جس کی اپنی تاریخی اہمیت ہے۔
سعودی حکام ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے مطابق العلاکو سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دینے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
تاہم، سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی کوششوں کے باوجود، بہت سے مسلمان اس کی مذہبی تاریخ کی وجہ سے العلاکا دورہ کرنے سے محتاط رہتے ہیں۔
Comments
0 comment