منشیات کیس میں پاکستانی شہری کو 23 سال سزا

منشیات کیس میں پاکستانی شہری کو 23 سال سزا

شہری نے سزا کیخلاف اپیل دائر کی تھی
منشیات کیس میں پاکستانی شہری کو 23 سال سزا

ویب ڈیسک

|

6 Jun 2025

نیویارک: امریکی عدالت نے بین الاقوامی منشیات کی اسمگلنگ کے ایک مشہور کیس میں پاکستانی شہری محمد آصف حفیظ کی سزا میں کمی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں 276 ماہ (23 سال) قید کی سزا سنائی۔  

محمد آصف حفیظ، جو سابقہ طور پر سونے کے تاجر تھے، پر عالمی سطح پر منشیات کا نیٹ ورک چلانے کے الزامات عائد تھے۔ 

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حکومت نے ان کے ساتھ کیے گئے plea agreement (سزا معاہدے) کی خلاف ورزی کی ہے، جس میں انہیں کم سزا کا وعدہ کیا گیا تھا۔ تاہم، عدالت نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔  

نیویارک کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج وکٹر ماریرو نے فیصلہ دیا کہ حکومت نے حفیظ کے ساتھ کیے گئے plea bargain معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ کوئی ثبوت نہیں ملا کہ حکومت نے حفیظ کے ساتھی ملزمان بکتاش اور ابراہیم اکاشا (جنہیں بالترتیب 25 اور 23 سال کی سزائیں سنائی گئی تھیں) سے کم سزا کی سفارش کرنے کا وعدہ کیا تھا۔  

حفیظ نے 18 نومبر 2024 کو ہیروئن، میتھیمفٹامین اور چرس کو امریکہ درآمد کرنے کی سازش کے دو الزامات پر جرم کا اعتراف کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہیں کم سزا کا وعدہ دیا گیا تھا، لیکن عدالت نے ان کے بیان کو مسترد کر دیا۔ 

یہ کیس اکاشا برادران کے منشیات کے نیٹ ورک سے منسلک ہے، جو کینیا میں سرگرم تھا۔ حفیظ کے علاوہ بالی ووڈ اداکارہ ممتا کولکرنی کے شوہر وکی گوسوامی سمیت دیگر افراد پر بھی 2013 سے 2017 تک بڑی مقدار میں منشیات امریکہ اسمگل کرنے کا الزام تھا۔ گوسوامی بعد میں 2019 میں سرکاری گواہ بن گئے۔  

لاہور سے تعلق رکھنے والے حفیظ دبئی اور لندن میں مقیم تھے۔ انہیں 2017 میں لندن میں گرفتار کیا گیا تھا اور استرداد سے قبل بیلمارش جیل میں رکھا گیا تھا۔ مئی 2023 میں انہیں برطانیہ سے امریکہ منتقل کیا گیا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!