6 hours ago
امریکی حمایت سے آرمی چیف ملک کے صدر منتخب
ویب ڈیسک
|
10 Jan 2025
بیروت: نو منتخب لبنانی صدر جوزف عون نے پارلیمنٹ میں حلف برداری کے بعد اپنے خطاب میں وعدہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی قبضے کے دوران تباہ ہونے والے علاقوں کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔
پارلیمنٹ کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ میں کامیابی کے بعد ملک کے نئے صدر بننے والے جوزف عون نے کہا کہ لبنانی ریاست اسرائیلی قبضے اور اس کی جارحیت کے اثرات ختم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا، "میں وعدہ کرتا ہوں کہ اسرائیل نے جنوب اور بیروت کے جنوبی علاقوں میں جو تباہی مچائی ہے، اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔"
نو منتخب صدر نے فلسطینی مسئلے پر بھی بات کی اور کہا کہ وہ فلسطینی عوام کے کسی بھی مستقل قیام کو مسترد کرتے ہیں اور ان کے حقِ واپسی کی ضمانت دیتے ہیں۔
انہوں نے عرب ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کرنے اور شام کے ساتھ سرحدوں کی نگرانی کے لیے تعاون بڑھانے کا بھی عزم ظاہر کیا۔
بحیرہ روم کے کنارے واقع اس ملک میں اکتوبر 2022 میں سابق صدر میشل عون کی مدت ختم ہونے کے بعد سے کوئی صدر موجود نہیں تھا، اور ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ اور اس کے مخالفین کے درمیان کشیدگی کے باعث بارہ مرتبہ ہونے والی ووٹنگ ناکام ہو چکی تھی۔
جمعرات کی صبح پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں 128 میں سے 71 اراکین نے فوجی کمانڈر جوزف عون کے حق میں ووٹ دیا، جو پہلے مرحلے میں مطلوبہ 86 ووٹوں سے کم تھے۔
حزب اللہ کے حمایتی بلاک سے تعلق رکھنے والے 30 اراکین سمیت 37 اراکین نے خالی ووٹ دیے، جبکہ 20 ووٹ مسترد کر دیے گئے۔
دوسرے مرحلے میں جوزف عون نے 99 ووٹ حاصل کیے، جو صدر منتخب ہونے کے لیے درکار کم از کم ووٹوں سے زیادہ تھے۔
بین الاقوامی دباؤ کے باعث کامیاب نتائج کے لیے زور دیا جا رہا تھا، کیونکہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ موسم خزاں میں ہونے والی جنگ کے بعد جنگ بندی کی مدت ختم ہونے میں صرف 17 دن باقی ہیں، اور لبنانی فوج کو اقوام متحدہ کے امن مشن کے ساتھ جنوبی لبنان میں تعینات کیا جانا ہے۔
اسپیکر نبیہ بری نے اس کے بعد اجلاس کو دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دیا، جس پر کچھ قانون سازوں نے فوری طور پر دوسری ووٹنگ کا مطالبہ کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔
Comments
0 comment