اسرائیلی وزیر دفاع کو برطرف کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی
ویب ڈیسک
|
6 Nov 2024
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے سب سے قریبی ساتھی اور دست راز وزیر دفاع یوو گیلنٹ کو عدم اعتماد پر برطرف کر دیا ہے۔
عالمی مبصرین کے مطابق اسرائیلی وزیردفاع یوو گیلنٹ کو ایک ایسے وقت میں برطرف کیا گیا جب اسرائیل حماس اور حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے محاذوں پر الجھا ہوا ہے۔
نیتن یاہو اور گیلنٹ کئی مرتبہ غزہ جنگ کے معاملے پر آمنے سامنے آئے ہیں۔ تاہم نیتن یاہو نے اپنے حریف وزیر دفاع کو برطرف کرنے سے گریز کیا تھا۔
نیتن یاہو نے برطرفی کی وجہ ان کے اور وزیر دفاع کے درمیان اعتماد کے فقدان اور اختلافات کو قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جنگ کے بیچ میں وزیراعظم اور وزیردفاع کے درمیان مکمل اعتماد کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن بدقسمتی ہے کہ جنگ کی شروعات کے مہینوں کے دوران دونوں کے درمیان پورا اعتماد تھا اور بہت ہی ثمرآور کام بھی ہوا تاہم بعد کے مہینوں میں یہ اعتماد ختم ہوگیا۔‘
دوسری جانب اسرائیلی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو سیاسی مفادات کے لیے قومی سلامتی کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے برطرفی کے بعد یوو گیلنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ’ریاست اسرائیل کی سلامتی ہمیشہ سے میری زندگی کا مشن تھا، اور رہے گا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ اب وہ ساری صورتحال قوم کے سامنے لائیں گے۔ یووگیلنٹ کا کہنا تھا کہ میرا شروع دن سے مقصد جنگ میں اسرائیل کا کم سے کم نقصان اور مغویوں کی باحفاظت بازیابی تھا۔
سابق وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ میں نے ہمیشہ یہ بھی کوشش کی کہ نظریاتی طور پر مستحکم لوگ اسرائیل کی فوج میں آئیں تاکہ ہمارا فائدہ ہوسکے۔
Comments
0 comment