وہ ملک جس نے کھڑکی کو خواتین کی بے پردگی کی وجہ قرار دے کر پابندی لگادی

وہ ملک جس نے کھڑکی کو خواتین کی بے پردگی کی وجہ قرار دے کر پابندی لگادی

حکومت نے سخت احکامات جاری کردیے، پہلے سے موجود کھڑکیاں ختم کرنے کا حکم، نئی تعمیر پر پابندی
وہ ملک جس نے کھڑکی کو خواتین کی بے پردگی کی وجہ قرار دے کر پابندی لگادی

ویب ڈیسک

|

31 Dec 2024

افغان طالبان نے گھروں میں لگی کھڑکیوں کی خواتین کی بے پردگی کی وجہ قرار دیتے ہوئے ان کی تعمیر پر پابندی لگادی جبکہ باقی کھڑکیاں بند کرنے کا حکم بھی دے دیا۔

طالبان کے سپریم لیڈر کی طرف سے جاری کردہ ہدایت میں موجودہ کھڑکیوں کو بھی بلاک کرنے کا حکم دیا گیا ہے جو پڑوسی کی املاک یا باہر کا نظارہ دکھاتی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق، حکومتی ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ نئی عمارتوں میں ایسی کھڑکیاں نہیں ہونی چاہئیں جن سے صحن، کچن یا گلی محلہ نظر آتا ہو، وہ جگہیں جو زیادہ تر خواتین استعمال کرتی ہیں۔ اس نے وضاحت کی کہ اس طرح کی نمائش "فحش حرکتوں" کا باعث بن سکتی ہے۔

اس آرڈر میں، جسے مجاہد نے X پر شیئر کیا، میونسپل حکام اور دیگر متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ نئے ضوابط کی تعمیل کو یقینی بناتے ہوئے تعمیراتی مقامات کی سختی سے نگرانی کریں۔

موجودہ عمارتوں کے لیے، مالکان سے کہا جا رہا ہے کہ وہ خواتین کی رازداری کو محفوظ رکھنے اور دخل اندازی کو روکنے کے لیے ان کھڑکیوں کو بلاک یا ہٹا دیں جو پڑوسی کے گھروں کو دیکھنے کی اجازت دیتی ہیں۔

دسمبر میں، افغان خواتین کو نرسنگ اور مڈوائفری کی تعلیم حاصل کرنے سے روک دیا گیا تھا، یہ واحد شعبے پہلے ان کے لیے افغانستان میں چھ جماعت سے اوپر کی خواتین کی تعلیم پر مکمل پابندی کے بعد کھلے تھے۔

ماہرین نے افغانستان میں خواتین کی صحت کی دیکھ بھال کے سنگین نتائج سے خبردار کیا، یہ ملک پہلے ہی دنیا کی سب سے زیادہ زچگی کی شرح اموات میں سے ایک ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق افغانستان میں ہر 100,000 پیدائش پر 620 خواتین کی موت ہوتی ہے۔

اکتوبر میں، افغان طالبان نے خواتین کو سرکاری اور نجی دونوں جگہوں پر نماز پڑھنے یا قرآن کی تلاوت کے دوران ایک دوسرے کو سننے سے روک دیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق اس اقدام سے خواتین کے ایک دوسرے سے بات کرنے پر بھی مکمل پابندی لگ سکتی ہے۔

طالبان انتظامیہ نے اگست میں ہی خواتین کے عوامی مقامات پر بلند آواز میں بولنے، پڑھنے یا گانے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

افغان خواتین کو مرد سرپرست کے بغیر سفر کرنے، یونیورسٹیوں میں جانے یا کھیلوں میں حصہ لینے پر بھی پابندی ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!