پنجاب میں نجی اسپتال نے غلط تشخیص کر کے درجنوں بچوں کا اپینڈکس کا آپریشن کر ڈالا

پنجاب میں نجی اسپتال نے غلط تشخیص کر کے درجنوں بچوں کا اپینڈکس کا آپریشن کر ڈالا

یہ معمہ اُس وقت کھلا جب انکوائری کمیٹی کی رپورٹ سامنے آئی
پنجاب میں نجی اسپتال نے غلط تشخیص کر کے درجنوں بچوں کا اپینڈکس کا آپریشن کر ڈالا

ویب ڈیسک

|

31 May 2025

پنجاب کے علاقے رحیم یار خان کے صادق آباد ضلع کے ایک نجی ہسپتال کے ڈاکٹروں نے غلط تشخیص کر کے درجنوں بچوں کے غیر ضروری اپینڈکس کے آپریشن کر دیے۔

یہ واقعہ تلو بنگلہ چک 212 میں پیش آیا، جہاں کچہ شاہی روڈ پر واقع توحید میڈیکل کمپلیکس کے طبی عملے نے پیٹ میں درد کی شکایت کرنے والے درجنوں بچوں کے اپینڈکس نکال دیے۔  

ایک انکوائری رپورٹ میں سنگین غفلت، غیر اخلاقی اور غیر مناسب سرجیکل مداخلت کی تصدیق کے بعد حکام نے توحید میڈیکل کمپلیکس کو مہر بند کر دیا۔  

تین رکنی کمیٹی کی جانب سے کی گئی سرکاری انکوائری کے مطابق، اس علاقے میں کسی متعدی بیماری کے پھیلنے کی کوئی اطلاعات نہیں تھیں۔

رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ توحید میڈیکل کمپلیکس میں 28 بچوں میں سے 22 پر اپینڈکٹومی (اپینڈکس کا آپریشن) کیا گیا تھا۔  

رپورٹ میں مزید کہا گیا، "تمام 24 بچوں کی طبیعت مستحکم پائی گئی اور وہ وقت اور مقام کے حوالے سے ہوش میں تھے۔"  

چار مریضوں کو تھانہ ہیڈکوارٹر (THQ) ہسپتال بھی لایا گیا تھا جنہیں پیٹ کے نچلے حصے میں درد کی شکایت تھی، لیکن معائنے اور الٹراساؤنڈ کے بعد کوئی نمایاں خرابی نہیں دیکھی گئی اور THQ ہسپتال صادق آباد کے کنسلٹنٹ سرجن نے دوائیں تجویز کیں۔  

کمیٹی نے توحید میڈیکل کمپلیکس کا معائنہ کیا تو کئی خامیاں سامنے آئیں۔ رپورٹ کے مطابق، ہسپتال کے پاس پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن (PHC) کا لائسنس نہیں تھا، آپریشن تھیٹر میں سرجری کے لیے مناسب انتظامات نہیں تھے، اور انفیکشن کنٹرول کی بنیادی ضرورت ہونے کے باوجود کسی بھی آپریشن سواب کو کلچر کے لیے نہیں بھیجا گیا تھا۔  

رپورٹ میں کہا گیا، "صفائی اور علیحدگی کا معیار ناقص تھا۔"   ان نتائج کی بنیاد پر، انکوائری کمیٹی نے نتیجہ اخذ کیا کہ ہسپتال میں ان 22 مریضوں کے ساتھ غیر اخلاقی اور غیر مناسب سرجیکل مداخلت کی گئی۔ کمیٹی نے کلینک کے فوری طور پر کام بند کرنے اور عمارت کو مہر بند کرنے کی سفارش کی ہے۔  

معاملہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے تاکہ پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ کے تحت ذمہ داروں کی شناخت کی جا سکے اور مزید تحقیقات کی جا سکیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!