رمضان میں گھی اور تیل کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

رمضان میں گھی اور تیل کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

اس وقت پورٹ قاسم پر 3 لاکھ ٹن پام آئل پھنس چکا ہے، جس کی وجہ سے خوردنی تیل کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔
رمضان میں گھی اور تیل کی قلت اور قیمتوں میں اضافے کا خدشہ

Webdesk

|

31 Jan 2025

کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی)نے رمضان المبارک کے دوران گھی اور تیل کی قلت اور قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام نے کہا کہ اس وقت پورٹ قاسم پر 3 لاکھ ٹن پام آئل پھنس چکا ہے، جس کی وجہ سے خوردنی تیل کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کسٹمز کے نئے فیس لیس سسٹم کے تحت خوردنی تیل کی کلیئرنس نہ ہونے سے ملک بھر میں گھی اور تیل کی سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

اس صورتحال کے باعث تیل کے جہاز اور پام آئل پھنسنے سے 50 سے 60 ڈالر فی ٹن ڈیمرج پڑ رہا ہے، جو کاروباری سرگرمیوں کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔

عاطف اکرام نے مزید کہا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو رمضان المبارک کے دوران گھی اور تیل کی قیمتوں میں 25 سے 30 روپے فی کلو تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے میں گھی اور تیل کی قیمتوں میں 10 روپے فی کلو اضافہ ہو چکا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے نایب صدر ناصر خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ پام آئل کی کلیئرنس نہ ہونے کے باعث انڈونیشیا اور ملائشیا نے مزید جہاز پاکستان بھیجنے سے روک دیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پورٹ پر خراب صورت حال کے باعث پہلے سے دئیے گئے پام آئل کے آرڈر بھی رک گئے ہیں، جس سے گھی انڈسٹری کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

ناصر خان نے مزید کہا کہ کسٹم کے فیس لیس سسٹم کنٹینرز کارگو کے لیے تو موثر ہے، لیکن بلک کارگو کے لیے یہ سسٹم درست طریقے سے کام نہیں کر رہا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!