ٹیکس چوری میں ملوث دکانداروں پر 5 لاکھ جرمانے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
|
22 May 2025
وفاقی حکومت نے ٹیکس چوری کرنے والے دکانداروں پر جرمانے پانچ لاکھ سے بڑھا کرپچاس لاکھ روپے تک کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیکس چوری پکڑنے کیلئے رسیدوں کی نشاندہی کرنے والوں کیلئے انعامی سکیم لانے کی بھی تجویز ہے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ٹیکسز کی بلند ترین شرح،کاروبار پاکستان سے دبئی منقتل ہونے کا انکشاف ہو اہے جسکی اجلاس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیوحکام نے کاروبار دبئی منتقل ہونے کی تصدیق کی ہے۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا کہنا تھا کہ دبئی کاروبار منتقل کروانے کی بجائے پاکستان میں کاروبار کیلئے سہولت دی جائے اجلاس میں میں بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے ایمنسٹی سکیم کی تجویز دی گئی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کسی قسم کی ایمنسٹی دینے سے دوٹوک الفاظ میں انکار کرتے ہوئے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے باعث بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے ایمنسٹی نہیں دی جا سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس بدھ کو یہاں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں سیلز ٹیکس ریفنڈز سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ایف بی آرحکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کو بتایاکہ نئے بجٹ میں ٹیکس چوری میں ملوث ریٹیلرز پر جرمانہ پانچ لاکھ سے بڑھا کرپچاس لاکھ روپے کیا جائیگا۔
آئندہ بجٹ میں پوائنٹ آف سیلزمیں ریٹیلرز کی تعداد بڑھا کر 70 لاکھ کا ہدف ہے،ٹیکس چوری میں ملوث ریٹیلرز کی نشاندہی کرنے پردس ہزار تک انعام بھی ملے گا۔
ایف بی آرحکام کے مطابق بجٹ میں ریٹیلرز پرمانیٹرنگ کیمرہ اور نگرانی کیلئے ملازمین کی تعیناتی بھی کی جائے گی،آئندہ بجٹ میں پولٹری، چکن چوزہ،تمباکو گرین لیف،بیوریجز کی مانیٹرنگ کی جائے گی۔
رواں مالی سال شوگرملزکی پیداوار مانیٹر کرنے سے 34.5 فیصد اضافی ٹیکس جمع کیا گیاہے قائمہ کمیٹی ارکان نے بلیک منی کو وائٹ کرنے کیلئے ایمنسٹی کی تجویز دیدی،ایف بی آرحکام نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے باعث ایمنسٹی نہیں دی جا سکتی،2018 سے 2020 تک مسلسل ایمنسٹی دی گئی ہے۔
Comments
0 comment