ٹیکسز کی بھرمار، چینی، گھی سمیت اشیائے خورونوش کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں

ٹیکسز کی بھرمار، چینی، گھی سمیت اشیائے خورونوش کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں

وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکسز عائد کیے جانے کے بعد اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا
ٹیکسز کی بھرمار، چینی، گھی سمیت اشیائے خورونوش کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں

Webdesk

|

11 Jul 2024

کراچی: حکومت کی جانب سے مختلف ٹیکسز عائد کئے جانے کے بعد عام مارکیٹ میں چینی، گھی، آئل اور دیگراشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کا طوفان برپا ہو گیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے ٹیکسز عائد کیے جانے کے بعد اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو گیا، چینی کا 50 کلو کا تھیلا 6700 روپے میں فروخت ہو رہا تھا جو اب 250 روپے اضافے کے ساتھ 6950 روپے کا ہو گیا ہے۔

اسی طرح گھی کے کارٹن پر 300 روپے، کھلا آئل 380 سے بڑھ کر 420 روپے، دال مونگ 280 سے بڑھ کر 340 روپے، دال چنا 280 سے 320 روپے ہوگئی ہے۔آٹا، خشک دودھ، ڈبے والے دودھ سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافے سے بھی شہری شدید پریشان ہو گئے ہیں۔

شہریوں نے کہا کہ پہلے ہی حالیہ مہنگائی میں گزارا کرنا مشکل ہے، ایسے میں حکومت کی جانب سے عائد کردہ ٹیکسز نے عام آدمی کے لیے 2 وقت کی روٹی کا حصول بھی مشکل بنا دیا ہے لہذا حکومت نئے ٹیکسز کو ختم کرکے عام آدمی کو ریلیف کرنے کے اقدامات اٹھائے۔

دوسری جانب ماہرین نے کہاکہ عام مارکیٹ میں یہ اضافہ خود ساختہ ہے یا پھر حکومت کی جانب سے عائد کئے گئے ٹیکسز اس کی وجہ ہیں لیکن اس اضافے سے عام شہری کی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!