فیکٹ چیک، مریم نواز اور یو اے ای صدر کیخلاف پروپیگنڈہ، سفارت خانے کا خط جعلی ہے

فیکٹ چیک، مریم نواز اور یو اے ای صدر کیخلاف پروپیگنڈہ، سفارت خانے کا خط جعلی ہے

سوشل میڈیا پر یو اے سی سفارت خانے کا خط وائرل ہورہا ہے جس میں پاکستان سے ایکشن کا مطالبہ کیا گیا ہے
فیکٹ چیک، مریم نواز اور یو اے ای صدر کیخلاف پروپیگنڈہ، سفارت خانے کا خط جعلی ہے

Webdesk

|

8 Jan 2025

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے سفارت خانے کا ایک آفیشل لیٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں پاکستانی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مریم نواز اور یو اے سی صدر کے حوالے سے ہونے والے پروپیگنڈے کی تحقیقات کر کے ملوث افراد کو سزا دے۔

معاملہ کیا ہے؟

تین روز قبل متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان پاکستان پہنچے جہاں رحیم یار خان میں شہباز شریف اور مریم نواز نے انکا پرتپاک استقبال کیا اور وزیر اعلی پنجاب نے مہمان صدر سے گرمجوشی کے ساتھ مصافحہ بھی کیا۔

 

استقبال کے دوران مریم نواز کے مصافحے کی تصاویر سوشل میڈیا پر سامنے آئیں تو تحریک انصاف کے حامیوں نے پروپیگنڈا مہم شروع کی اور وزیر اعلی پنجاب کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

 دعوی

اب سوشل میڈیا پر دعوی کیا جارہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اس بدنیتی پر مبنی مہم کا نوٹس لیا اور پاکستانی حکومت کو خط لکھ کر ملوث افراد کیخلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس خط میں جوکر نامی ایکس اکاؤنٹ بھی درج ہے۔

 خط میں آن لائن مواد پر تنقید کرتے ہوئے اسے "جھوٹی اور ہتک آمیز بیانیہ" پھیلانے کی کوشش قرار دیا گیا ہے جس کا مقصد دونوں شخصیات کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔

 مزید برآں، اس نے الزام لگایا کہ تحقیقات نے جھوٹے پروپیگنڈے کو پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے اکاؤنٹ سے منسلک کیا۔ خط میں سلمان اکرم راجہ کی ذاتی تفصیلات بھی شامل ہیں۔

 کہا جاتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے پاکستان کی وزارت خارجہ سے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور اس کے سائبر کرائم ونگ کو سوشل میڈیا مہم کے ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کے لیے متحرک کرنے کی درخواست کی ہے۔

 خط میں زور دیا گیا کہ ایسے اقدامات پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات کے تحفظ کے لیے ناگزیر ہیں۔

حقیقت کیا ہے؟

اس خط کا جب بغور جائزہ لیا تو کئی مشکوک چیزیں سامنے آئیں۔ سب سے پہلے حوالہ نمبر، پھر تاریخ اور تیسرا اس پر لکھی ہوئی تحریر ہے جو عام طور پر سفارتی سطح پر استعمال نہیں کی جاتی۔

 

 خط میں حوالہ/ڈسپیچ نمبر "7/8/6-1334" ہے جو کہ 14 جولائی 2021 کو جاری کردہ متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے دوسرے خط سے مماثل ہے۔ 

سرکاری خط و کتابت عام طور پر ہر نئے خط کو ایک منفرد حوالہ نمبر تفویض کرتی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالیہ ہو سکتا ہے کہ پرانے کو دوبارہ استعمال کر کے خط کو جعلی بنایا گیا ہو۔

 ہیرا پھیری والا مواد

 ایسا لگتا ہے کہ مبینہ خط کے مواد میں تبدیلی کی گئی ہے۔ 2021 کے اصل خط میں پاکستانی حکومت کو متحدہ عرب امارات جانے والے مسافروں کے لیے نادرا کے جاری کردہ COVID-19 ویکسینیشن سرٹیفکیٹ رکھنے کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔

 متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے نے اس تنازع پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

 متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر وزیراعلیٰ مریم یا اماراتی صدر کے خلاف سوشل میڈیا مہم کے حوالے سے کوئی بیان شیئر نہیں کیا گیا۔ اس کے بجائے، اکاؤنٹ نے حال ہی میں شیخ محمد بن زاید النہیان کے رحیم یار خان کے دورے کی تصاویر شائع کیں، جہاں وزیر اعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔

نتیجہ

سوشل میڈیا پر زیر گردش خط جعلی ہے، کیونکہ اسے متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ پرانے مواصلات سے ہیرا پھیری کی گئی تھی۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!