دو سال ورزش سے دل صحت مند، ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلیے اچھی خبر

ویب ڈیسک
|
20 Feb 2025
ایک نئی تحقیق کے مطابق، دو سال تک باقاعدہ اور شدید ورزش کرنے سے درمیانی عمر کے سست طرز زندگی گزارنے والے افراد کے دل کی صحت میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔
حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی جس کا عنوان "Reversing the Cardiac Effects of Sedentary Aging in Middle Age" تھا۔
مطالعے میں دل کی سختی (left ventricular stiffness) کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، جو دل کی ناکامی (heart failure) کے خطرے کو بڑھانے والا اہم عنصر ہے۔
61 شرکاء پر مشتمل اس رینڈمائزڈ کنٹرولڈ ٹرائل میں، ورزش کرنے والے گروپ نے آکسیجن کے استعمال کی زیادہ سے زیادہ صلاحیت (maximal oxygen uptake) میں 18% اضافہ دیکھا، جبکہ دل کی سختی میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔ ورزش کا پروگرام انٹرول ٹریننگ، ایروبک ورزشیں، اور طاقت بڑھانے والی مشقیں پر مشتمل تھا۔
تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر بینجمن لیوائن کے مطابق "درمیانی عمر میں بھی باقاعدہ اور شدید ورزش کے ذریعے دل کی صحت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے اور دل کی ناکامی کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔"
ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش نہ صرف دل کی صحت کو بہتر بناتی ہے، بلکہ یہ عمر بڑھنے کے ساتھ دل پر پڑنے والے منفی اثرات کو الٹنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ تاہم، شدید ورزش شروع کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے، خاص طور پر اگر پہلے سے کوئی صحت کا مسئلہ ہو۔
یہ تحقیق اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ سست طرز زندگی کے اثرات کو ورزش کے ذریعے کم کیا جا سکتا ہے۔
Comments
0 comment