کراچی میں سانس کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ، اسپتالوں میں ویکسین ناپید

ویب ڈیسک
|
18 Feb 2025
طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں سانس کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کے بہت زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں اور اس بات کا انکشاف طبی ماہرین نے کیا۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو احتیاط اور ماسک کے استعمال کا مشورہ دیا۔
جناح اسپتال ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر عرفان صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ انفلوئنزا ایچ ون این ون کی ویکسین دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے، او پی ڈی اور ایمرجنسی دونوں میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کے مریض آ رہے ہیں، تاہم حکومت کی جانب سے ابھی تک ویکسینیشن کی سہولت فراہم نہیں کی گئی جبکہ انفلوئنزا کی ویکسین بیرون ممالک سے منگوائی جاتی ہے۔
انہوں نے کاہ کہ مریض اپنے خرچ پر انفلوئنزا ویکسین خریدنے پر مجبور ہیں، اس بیماری کا کوئی الگ وارڈ نہیں بنایا گیا کیونکہ اسے تشویش ناک بیماری نہیں سمجھا جاتا، تاہم اگر مریض پہلے سے کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہو، تو بعض اوقات انہیں آئی سی یو میں داخل کرنا پڑتا ہے۔
اُن کے مطابق سانس کی بیماری انفلوئنزا ایچ ون این ون عموماً 5 سال سے کم عمر بچوں، 65 سال سے زائد عمر کے بزرگ افراد اور حاملہ خواتین کو شدید متاثر کرتی ہے اور یہ بیماری بگڑ کر نمونیہ کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔
Comments
0 comment