پاکستان میں کورونا طرز کی پھیپھڑے متاثر کرنے والی بیماری پھیلنے لگی

پاکستان میں کورونا طرز کی پھیپھڑے متاثر کرنے والی بیماری پھیلنے لگی

سینئر وزیر کا شہریوں کو سخت احتیاط کا مشورہ
پاکستان میں کورونا طرز کی پھیپھڑے متاثر کرنے والی بیماری پھیلنے لگی

ویب ڈیسک

|

15 Feb 2025

کراچی سمیت ملک بھر میں کورونا کی طرح کی بیماری پھیلنے لگی ہے جس پر شہریوں کو فاصلہ اختیار کرنے اور بہت زیادہ احتیاط کا مشورہ دیا گیا ہے۔

سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں انفلوئنزا کی بیماری بہت تیزی سے پھیل رہی ہے۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا وائرس (کوویڈ-19) کے دوران اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں، تاکہ اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ "میری گزارش ہوگی کہ جس طرح کویڈ میں فاصلہ رکھتے تھے، اسی طرح احتیاط کریں۔ اگر احتیاط نہیں کی گئی، تو پھیپھڑے سخت متاثر ہو سکتے ہیں۔"

انہوں نے زور دیا کہ انفلوئنزا کے مریضوں کو فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنی چاہیے اور لوگوں کو چاہیے کہ وہ ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔

سینئر وزیر نے بتایا کہ انفلوئنزا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے، اور یہ بیماری خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ صوبائی حکومت انفلوئنزا کے خلاف آگاہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ اس کے علاج کے لیے ہسپتالوں میں ضروری سہولیات فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

شرجیل انعام میمن نے عوام کو ہدایت کی کہ وہ بار بار ہاتھ دھوئیں، ماسک پہنیں، اور بیمار افراد سے مناسب فاصلہ برقرار رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ "یہ بیماری پھیپھڑوں کو شدید متاثر کر سکتی ہے، اس لیے ہمیں احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔"

انفلوئنزا کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر، سندھ حکومت نے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں احتیاطی اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ سینئر وزیر نے کہا کہ حکومت اس بیماری کے خلاف ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے، لیکن عوام کی شمولیت کے بغیر اسے کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔

شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ "ہم نے کورونا وائرس کے دوران بہت کچھ سیکھا ہے۔ اگر ہم نے انفلوئنزا کے خلاف بھی اسی طرح کی احتیاطی تدابیر اختیار کیں، تو اس کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکتا ہے۔" انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس معاملے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور حکومت کی ہدایات پر عمل کریں۔

صوبائی وزیر کے مطابق، سندھ حکومت انفلوئنزا کے خلاف آگاہی مہم چلانے کے ساتھ ساتھ اس کے علاج کے لیے ہسپتالوں میں ضروری سہولیات فراہم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہماری کوشش ہے کہ اس بیماری کے اثرات کو کم سے کم کیا جائے اور عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔"

اب دیکھنا یہ ہے کہ عوام حکومت کی ہدایات پر کس حد تک عمل کرتے ہیں اور انفلوئنزا کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں کتنی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے نہ صرف انفلوئنزا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے، بلکہ دیگر متعدی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!