الکحل کے 4 پیک حلال ہیں، مفتی قوی کا متنازع بیان

الکحل کے 4 پیک حلال ہیں، مفتی قوی کا متنازع بیان

شراب کے تین چار پیک حلال ہے، جب تک خمار عقل نہ ہو
الکحل کے 4 پیک حلال ہیں، مفتی قوی کا متنازع بیان

ویب ڈیسک

|

11 Apr 2025

مفتی قوی نے الکحل کو حلال قرار دے دیا

متنازع اسکالر مفتی عبدالقوی نے ایک بیان دے کر سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے جس میں انہوں نے کہا کہ اسلام میں شراب مکمل طور پر حرام نہیں بلکہ اس کا زیادہ مقدار میں استعمال، جس سے نشہ ہو، ممنوع ہے۔  

حال ہی میں ایک وائرل ہونے والے ویڈیو میں مفتی قوی سے شراب کے اسلامی موقف کے بارے میں پوچھا گیا کہ کیا وہ اسے حلال سمجھتے ہیں۔ جواب میں انہوں نے شراب کے استعمال کا موازنہ مسلمانوں میں رائج دیگر عادات جیسے تمباکو نوشی سے کیا۔  

انہوں نے کہا کہ"لاکھوں مسلمان تمباکو استعمال کرتے ہیں، لیکن ان کے لیے یہ حرام نہیں سمجھا جاتا۔ پٹھانوں میں نسوار بہت مقبول ہے۔ تو پھر شراب کے تین چار پیکٹ ہمارے لیے کیوں حرام ہیں؟"

مفتی صاحب نے کہا کہ قرآن میں "خمار عقل" (عقل کا نشہ) سے منع کیا گیا ہے اور اس میں واضح ہدایت دی گئی ہے کہ انسان اپنی عقل اور گفتار کو محفوظ رکھے۔ ان کے مطابق، شراب صرف اس صورت میں حرام ہے جب اس کی زیادہ مقدار پی لی جائے جس سے نشہ طاری ہو اور انسان ہوش کھو بیٹھے، جس کے بعد اسے اپنے الفاظ اور اعمال کا احساس نہ رہے۔  

انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شراب، جسے وہ قرآن میں مذکور لفظ "خمر" سے جوڑتے ہیں، حرام ہے، لیکن الکوحل عام طور پر ادویات میں بھی پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کورونا وبا کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لوگ الکوحل والے سینیٹائزرز استعمال کرتے تھے اور اس کے بعد بھی نماز پڑھتے تھے، جس میں کوئی حرج نہیں سمجھا گیا۔  

اس کے علاوہ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہت سی ہومیوپیتھک ادویات میں الکوحل ایک اہم جزو ہوتا ہے۔  

مفتی عبدالقوی کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر مختلف ردعمل سامنے آ رہے ہیں، جہاں کچھ لوگ ان کی تائید کر رہے ہیں جبکہ دوسرے روایتی اسلامی تعلیمات کے مطابق شراب کے مکمل حرام ہونے پر زور دے رہے ہیں۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!