حکومت 21 سال بعد منافع میں جانے والی پی آئی اے کی نجکاری کیلیے پھر سے سرگرم

حکومت 21 سال بعد منافع میں جانے والی پی آئی اے کی نجکاری کیلیے پھر سے سرگرم

ایک سال میں نجکاری مکمل کی جائے گی
حکومت 21 سال بعد منافع میں جانے والی پی آئی اے کی نجکاری کیلیے پھر سے سرگرم

ویب ڈیسک

|

12 Apr 2025

حکومت نے 21 سال کے بعد منافع میں جانے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے اور یہ عمل ایک سال میں مکمل کر لیا جائے گا۔

اس بات کی اطلاع دی ہے نجکاری کمیشن بورڈ نے اور بتایا کہ ایک سال کے اندر پی ائی اے سمیت 10 اداروں کی نجکاری کا عمل مکمل کر لیا جائے گا۔

نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن ، اسٹیٹ لائف انشورنس یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن ، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ ، آئیسکو، فیسکو،گیپکو سمیت دس اداروں کی نجکاری ایک سال میں مکمل ہوگی۔

 مشیرِ نجکاری محمد علی کا کہنا ہے کہ حکومت رواں سال کے اختتام سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنا چاہتی ہے۔

سینیٹرافنان اللہ خان کی صدارت میں نجکاری کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا کمیٹی کو بتایا گیا کہ مشیرِ نجکاری محمد علی نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت رواں سال کے اختتام سے پہلے پی آئی اے کی نجکاری مکمل کرنا چاہتی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز کی نجکاری بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے جب کہ پی آئی اے کے روزویلٹ ہوٹل کی فروخت یا جوائنٹ وینچر کے امکانات پر غور جاری ہے۔

روزویلٹ ہوٹل کی فروخت سے پانچ گنا زیادہ آمدنی حاصل ہونے کی توقع ہےاجلاس میں نجکاری کمیشن کی جانب سے نجکاری اداروں کی فہرست کمیٹی میں پیش کی گئی جس کے مطابق مجموعی طور وفاقی حکومت کے 84 ایس او ایز ہیں84 ایس او ایز میں سے 24 اداروں کی فہرست مرتب کی گئی ہے۔

 نجکاری والے اداروں کی فہرست کے فیز ون میں 10 ادارے شامل ہیں، پہلے مرحلے کی فہرست والے اداروں کی نجکاری ایک سال میں مکمل کرنی ہے اس کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن،اسٹیٹ لائف انشورنس ، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن ، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ ، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن آئیسکو،فیسکو،گیپکو نجکاری کی فہرست میں شامل ہیں۔

 تاہم پی ایم ڈی سی نجکاری فہرست میں شامل نہیں، پی ایم ڈی سی کی نجکاری سے متعلق پیٹرولیم ڈویژن کی سفارش ہے۔

 مشیر برائے نجکاری نے بتایا کہ ایس او ایز کیبنٹ کمیٹی اداروں کی فہرست مرتب کرتی ہے، کابینہ کمیٹی برائے حکومتی ملکیتی ادارے 44 اداروں کو دیکھ رہی ہے۔

 محمد علی نے کہا کہ پی آئی اے پہلے منافع میں تھا پھر عرصہ سے نقصان میں چلا گیا، اداروں کی نجکاری بارت موجودہ اور مستقبل کو مدنظر رکھا جاتا ہے۔

کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے پی ایم ڈی سی کو پرائیوٹ کرنے کی منظوری دے دی ہےاجلاس کو بتایا گیا کہ ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اور سروسز انٹرنیشنل ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ مکمل کیا گیا ہے تاہم روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کا مرحلہ ابھی نامکمل ہے۔

زرعی ترقیاتی بینک نجکاری کے لیے فنانشل ایڈوائز پروسس کا آغاز کر دیا گیا ہے زیڈ ٹی بی ایل کو حکومت کمرشل آئیڈنٹٹی دینا چاہتی ہے۔

وفاقی کابینہ زیڈ ٹی بی ایل کے کام سے متعلق فیصلہ کرے گی،ارکین کمیٹی نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل کسانوں کیلئے ماں کی حیثیت رکھتا ہے، زیڈ ٹی بی ایل کسانوں کو قرض فراہم کرتا ہے، زرعی ترقیاتی بینک کی نجکاری کسانوں سے ظلم ہوگا۔

 مشیر برائے نجکاری محمد علی نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل کے نقصانات اربوں میں ہیں، زرعی ترقیاتی بینک کی بیلنس شیٹ نقصانات میں ہے، نجکاری کے بعد بینک کا پورٹ فیلو دیکھنا ہوگا، زیڈ ٹی بی ایل نجکاری ابتدائی مرحلے پر ہے ہم اس کا پورا تجزیہ کریں گے دیکھیں گے، کمرشل اور اسلامک بینکنگ سیکٹر تمام امور پر سروسز دیتے ہیں، چئیر مین کمیٹی نے کہا کہ زیڈ ٹی بی ایل سے متعلق وزیراعظم کو خط لکھ دیتے ہیں، رانا محمود الحسن نے کہا کہ کسانوں سے متعلق امور پر نمائندہ تنظیموں کو بلایا جائے،

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!