حکومت مخالف پروپیگنڈے پر پی ٹی آئی کی اعلی قیادت کو جے آئی ٹی نے طلب کرلیا

ویب ڈیسک
|
7 Mar 2025
سوشل میڈیا پر حکومت مخالفت منفی پروپیگنڈا کرنے والے پی ٹی آئی کے 25 افراد کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی نے سوشل میڈیا پر منفی پروپگینڈا کرنے پر پی ٹی آئی کے 25افراد کو طلب کرلیا ہے۔
حکومت نے منفی پروپیگنڈا کرنے پر کارروائی کا اغاز کردیا، پی ٹی آئی کے سیاسی لوگوں کو طلبی کے نوٹس جن افراد کو جاری کئے گئے ان میں ’’گوہر علی خان، سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، سید فردوس شمیم نقوی، محمد خالد خورشید خان، میاں محمد اسلم اقبال، محمد حماد اظہر‘‘ شامل ہیں۔
طلبی کے نوٹس وصول کرنے والوں میں عون عباس، عالیہ حمزہ ملک، محمد شہباز شبیر، وقاص اکرم، کنول شوزاب، تیمور سلیم خان، اسد قیصر اور شاہ فرمان بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی کے پاس ان افراد سے پوچھ گچھ کے لیے کافی شواہد موجود ہیں، جے آئی ٹی ان افراد کیخلاف ریاست مخالف پروپگنڈے کی تحقیقات کرے گی، ان تمام افراد کو بذریعہ نوٹس 7 مارچ 2025ء دوپہر 12 بجے جے آئی ٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جے آئی ٹی بذریعہ نوٹیفیکیشن F.No.8/9/2024-FIA/، الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دی گئی تھی،جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی تجویز کرنا ہے،نوٹسیز میں ان تمام افراد کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے پر اپنی پوزیشن کی وضاحت کریں۔
اس سے قبل جے آئی ٹی، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 اراکان کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کرچکی وفاقی حکومت کی قائم کردہ جے آئی ٹی نے منفی پروپگینڈا کرنے والی پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے 10 افراد کو طلب کرلیا۔
جے آئی ٹی کو بذریعہ نوٹیفیکیشن F.No.8/9/2024-FIA/، الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے سیکشن 30 کے تحت تشکیل دیا گیا تھا،جے آئی ٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، اسلام آباد کی سربراہی میں تحقیقات کر رہی ہے۔
جے آئی ٹی ان افراد کیخلاف تحقیقات کر رہی ہے جنہوں نے سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف زہرافشانی کی اور بے بنیاد الزامات عائد کئے،جے آئی ٹی کا مقصد قانون کے مطابق مجرموں کی شناخت اور ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنا ہے،طلبی کے نوٹسیز جن افراد کو جاری کئے گئے ان کے نام یہ ہیں:
Comments
0 comment