مبارک ثانی کیس، سپریم کورٹ نے متنازع پیراگرافس کو فیصلے سے ہٹا دیا

مبارک ثانی کیس، سپریم کورٹ نے متنازع پیراگرافس کو فیصلے سے ہٹا دیا

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عدالت میں مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کی نعرے بازی
مبارک ثانی کیس، سپریم کورٹ نے متنازع پیراگرافس کو فیصلے سے ہٹا دیا

ویب ڈیسک

|

22 Aug 2024

سپریم کورٹ آف پاکستان نے مبارک ثانی کیس میں حکومت کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے تین متنازع پیرا گراف کو فیصلے سے حذف کردیا۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے حکومت کی جانب سے مبارک ثانی فیصلے پر نظر ثانی کیلیے دائر درخواست پر سماعت کی۔

سماعت میں مفتی تقی عثمانی ترکیہ سے بذریعہ ویڈیو لنک، جبکہ اٹارنی جنرل، فضل الرحمان سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے وکلا ۔ رہنما اور علما شریک ہوئے۔

علما کی نمائندگی کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس سے مبارک ثانی کیس فیصلے میں ریمارکس کے بجائے فیصلے تک محدود رہنے کی سفارش کی اور قادیانیوں کو مبینہ طور پر تشہیر کی اجازت کا پیرا گراف حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کا فیصلہ سنایا جس میں تین متنازع پیرا گرافس کو حذف کیا گیا۔ حکم نامے کے مطابق آرٹیکل 7 ، 42 اور 49 کو فیصلے سے حذف کردیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’وفاقی حکومت کی جانب سے فیصلے میں درستگی کیلئے رجوع کیا گیا، عدالت نے اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے بھیجی گئی سفارشات کا بھی جائزہ لیا۔ حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ عدالتی آبرزویشن سے متاثر نہ ہو، تفصیلی وجوہات بعد میں دی جائیں گی۔

تین پیرا گرافس کون سے ہیں؟

سپریم کورٹ کی جانب سے جن تین پیراگراف کو فیصلے سے ہٹایا گیا ہے اُن میں قادیانیوں کی ممنوعہ کتاب، تبلیغ کا ذکر شامل تھا۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!