مفتی مینک کی لوگوں سے ڈاکٹر عافیہ کے لیے آواز اٹھانے کی اپیل
Webdesk
|
7 Jan 2025
معروف اسلامی اسکالر مفتی مینک نے اپنے چاہنے والوں پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے لیے آواز اٹھائیں، جو امریکہ میں 86 سالہ قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن اپنی ٹیم کے ساتھ سوشل میڈیا پر ان کی حالت زار کو اجاگر کرنے اور امریکی حکام پر ان کی رہائی کے لیے دبا ڈالنے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
مہم کے ایک حصے کے طور پر، ڈاکٹر عافیہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے والی ایک پٹیشن آن لائن گردش کر رہی ہے، جس کا مقصد دس لاکھ دستخط کرنا ہے۔ اب تک اس پٹیشن پر نصف ملین سے زیادہ دستخط ہو چکے ہیں۔
زمبابوے کے اسکالر مفتی مینک نے بھی مہم کی حمایت کے لیے اس مقصد میں شمولیت اختیار کی اور اپنے پیروکاروں پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پٹیشن پر دستخط کریں۔
اُن کا اپنی پوسٹ میں کہنا ہے کہ آج میں آپ سے التجا کر رہا ہوں کہ میری مدد کریں! برائے مہربانی اس بہن کو آزاد کرنے کے لیے اس پٹیشن پر دستخط کرنے کے لیے تھوڑا وقت نکالیں۔ ہمیں دس لاکھ دستخطوں کی ضرورت ہے اور ہمارا وقت ختم ہو رہا ہے۔
ایک پاکستانی وفد نے دسمبر میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے وائٹ ہاس کو معافی کی درخواست پیش کی۔یہ اقدام اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے امریکی قانون سازوں اور حکام کے ساتھ اس معاملے پر رابطہ کرنے کی ہدایات کے بعد کیا گیا۔
اس سے قبل اکتوبر 2024 میں وزیراعظم شہباز شریف نے صدر بائیڈن کو خط لکھا تھا جس میں ڈاکٹر صدیقی کی بگڑتی ہوئی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معافی کی اپیل کی تھی۔
واضح رہے کہ2010 میں، عافیہ صدیقی، جنہوں نے امریکہ میں تعلیم حاصل کی تھی، کو نیویارک کی ایک وفاقی ضلعی عدالت نے قتل کی کوشش اور حملے کا مجرم قرار دیا تھا اور انہیں 86 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
یہ الزامات افغانستان کے شہر غزنی میں امریکی حکام کی طرف سے پوچھ گچھ کے بعد سامنے آئے۔ عافیہ صدیقی نے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی۔
Comments
0 comment