مصطفی قتل کیس، ملزم ارمغان کے والد کا آئی جی پر رشوت کا الزام

مصطفی قتل کیس، ملزم ارمغان کے والد کا آئی جی پر رشوت کا الزام

مجھے 15 لاکھ روپے یومیہ رشوت کے میسجز آرہے ہیں، کامران قریشی
مصطفی قتل کیس، ملزم ارمغان کے والد کا آئی جی پر رشوت کا الزام

ویب ڈیسک

|

18 Feb 2025

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اغوا کے بعد قتل ہونے والے نوجوان مصطفی کے کیس میں گرفتار ملزم ارمغان نے آئی جی سندھ پر رشوت کا الزام عائد کردیا۔

کراچی پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارمغان کے والد کامران قریشی نے کہا کہ مجھے غلام نبی میمن کے نمبر سے میچ آرہے ہیں اور یومیہ 15 لاکھ روپے رشوت طلب کیا جارہی ہے تاہم وہ اس کا کوئی ثبوت نہیں دے سکے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفی کیس کا اصل کردار پولیس والا بلال ٹیشن ہے اور قتل شیراز نے کیا ہے۔ میرے بیٹے ارمغان کا مصطفی قتل کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس پر لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ میرا بیٹا نشہ کاعادی ضرور ہے لیکن فروخت نہیں کرتا، اُس نے پولیس کے ساتھ مقابلہ نہیں اپنا دفاع کیا، جس بنگلے پر کہانیاں گڑی جارہی ہیں وہ دراصل سافٹ ویئر ہاؤس ہے۔

کامران قریشی نے کہا کہ اپنے بیٹے کے کیس میں ایک ٹکا رشوت نہیں دوں گا اور قانونی جنگ لڑ کر اُسے باہر لے کر آؤں گا، عدالت سے انصاف کی توقع ہے جبکہ باقی سارا سسٹم کرپٹ ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ میری جان کو بھی خطرہ ہے تاہم اگر مجھے کچھ ہوجاتا ہے تب بھی اپنے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، کامران قریشی نے کہا کہ اس کیس میں جو لڑکی نامزد ہے وہ ایک معروف شخصیت کی قریبی رشتے دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلحہ وکیمرے اور سیکورٹی ہم نے اپنی حفاظت اور سافٹ ویئر ہاؤس کی حفاظت کے لیے رکھے ہوئے ہیں ۔میرے پاس جتنے اسلحہ ہیں سب لائسنس یافتہ ہیں۔ ارمغان کے والد نے کہا کہ مصطفی عامر کا نام پہلی مرتبہ 8 تاریخ کو ہی سنا تھا اُس کے ساتھ بہت زیادہ زیادتی ہوئی ہے۔

کامران قریشی نے کہا کہ مبینہ مقابلے کے وقت میرے بیٹے نے ون فائیو کال بھی کی تھی.میرے بھائی اے وی ایل سی کے انچارج ہیں.میرے بیٹے نے بھائی کی وجہ سے سرینڈر کیا ہے، مصطفی عامر کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے.اس قتل میں میرا بیٹا ارمغان ملوث نہیں یے۔اس پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ میرا بیٹا نشہ کا عادی ہے مگر فروخت نہیں کرتا یے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!