پنجاب کا ٹیکس فری بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ
Webdesk
|
13 Jun 2024
پنجاب اسمبلی میں 5 ہزار 446 ارب روپے کا بجٹ پیش، رواں سال بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بجٹ تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ترقی کا آغاز ہوگیا ہے۔آج اس حکومت کا پہلا ٹیکس فری بجٹ پیش کیا جارہا ہے۔
وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ وزیراعلی مریم نواز نے ذخیرہ اندوزی، ملاوٹ کرنے والے اور ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈان شروع کیے۔ مہنگائی کے مسئلے پر خصوصی توجہ مرکوز رکھی۔
وزیر خزانہ پنجاب کا کہنا تھا کہ 842ارب روپے ڈویلپمنٹ اخراجات تجویز کیے گئے ہیں جبکہ سالانہ ڈویلپمنٹ پلان میں 77 نئے میگا پراجیکٹ شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ کا مجموعی حجم5 ہزار 446 ارب روپے ہے، کل آمدن کا تخمینہ 4 ہزار 643 ارب 40 کروڑ روپے لگایا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ کم ازکم اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 37ہزار روپے کر نے کی تجویز ہے۔ موجودہ ریوینیو ہدف 960 ارب روپے مقرر کیا گیا 960 ارب ریوینیو صوبہ اپنے ذرائع سے اکٹھا کرے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت سولر سسٹم فراہم کئے جائیں گے ۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایک ارب 25 کروڑ کی لاگت سے پنجاب بھر میں ماڈل ایگری کلچرل مالز کا قیام، 2ارب کی لاگت سے لائیو اسٹاک کارڈ کا اجرا کیا جا رہا ہے جبکہ دیہی علاقوں میں کسانوں کو ڈیری فارمنگ کے لیے آسان اقساط پر قرضے دیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا کسان دوست پیکیج متعارف کروا رہے ہیں۔
Comments
0 comment