قائم علی شاہ کا زندہ بیٹا سرکاری ریکارڈ میں مردہ نکلا

ویب ڈیسک
|
10 Mar 2025
سکھر: سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے زندہ بیٹے ڈاکٹر لیاقت علی شاہ کو سرکاری ریکارڈ میں مردہ قرار دے دیا گیا ہے۔
یہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب محکمہ صحت سندھ نے ہائیکورٹ سکھر میں ایک کیس کے دوران لیاقت علی شاہ کے مردہ ہونے کی رپورٹ جمع کروائی۔
محکمہ صحت کے اعلی ٹھیکیداروں، بشمول سیکریٹری صحت، ڈی جی صحت، اور ایڈیشنل سیکریٹری صحت، نے عدالت میں یہ رپورٹ پیش کی۔ یہ کیس من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے سے متعلق ہے، جس میں لیاقت علی شاہ پر بطور ڈی ایچ او 161 سے زائد ملازمین کی غیر قانونی بھرتی کا الزام عائد ہے۔
لیاقت علی شاہ، جو فی الحال خیرپور کے سرکاری آنکھوں کے اسپتال میں کنٹریکٹ پر انچارج کے طور پر تعینات ہیں، کو عدالت میں گمراہ کرنے کے لیے اُن کے مردہ ہونے کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ پیش کیا گیا۔ یہ اقدام عدالتی کارروائی کو متاثر کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ لیاقت علی شاہ پر من پسند بھرتیوں کے علاوہ دیگر کرپشن کے الزامات بھی عائد ہیں۔ یہ معاملہ سندھ کی صحت کے شعبے میں بدعنوانی اور نااہلی کی ایک اور مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔
عدالت نے اس معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور محکمہ صحت کے اعلیٹھیکیداروں سے جواب طلب کیا ہے۔ یہ کیس نہ صرف لیاقت علی شاہ بلکہ محکمہ صحت کے انتظامی نظام پر بھی سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ عدالت اس معاملے میں کیا فیصلہ کرتی ہے اور کیا لیاقت علی شاہ اور دیگر ملوث افراد کو ان کے اعمال کی سزا ملتی ہے۔
Comments
0 comment