سائفر کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور، 'سپریم کورٹ نے کیس ہی اڑا کر رکھ دیا'

سائفر کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور، 'سپریم کورٹ نے کیس ہی اڑا کر رکھ دیا'

سپریم کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود کی دس لاکھ روپے میں ضمانت منظور کی
سائفر کیس میں عمران خان کی ضمانت منظور، 'سپریم کورٹ نے کیس ہی اڑا کر رکھ دیا'

Webdesk

|

22 Dec 2023

سپریم کورٹ نے جمعے کو سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی بعد از گرفتاری ضمانت منظور کرلی۔

 عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی بانڈز جمع کرانے کی ہدایت کی۔

 یہ حکم جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر جاری کیا۔

 سائفر کیس ایک سفارتی دستاویز سے متعلق ہے کہ جس میں پی ٹی آئی کا طویل عرصے سے مؤقف ہے کہ اس دستاویز میں امریکہ کی جانب سے عمران کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کی دھمکی دی گئی تھی۔

 13 دسمبر کو عمران اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر دوسری بار فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد خصوصی عدالت (آفیشل سیکرٹس ایکٹ) نے گزشتہ ہفتے اڈیالہ ڈسٹرکٹ جیل میں نئے سرے سے سائفر ٹرائل کا آغاز کیا تھا۔

 سابق وزیر اعظم اور ان کے معاون شاہ محمود قریشی، جو کہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھی ہیں، پر پہلی بار 23 اکتوبر کو اس مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ دونوں نے قصوروار نہ ہونے کی استدعا کی تھی۔ مقدمے کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہو رہی تھی اور چار گواہ پہلے ہی اپنے بیانات ریکارڈ کر چکے تھے جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیل ٹرائل کے حکومتی نوٹیفکیشن کو "غلط" قرار دیا اور پوری کارروائی کو ختم کر دیا۔

تاہم عدالت نے عمران خان کے فرد جرم کی توثیق کی تھی، اس کے خلاف ان کی درخواست کو نمٹا دیا تھا، لیکن ساتھ ہی خصوصی عدالت کے جج کو "منصفانہ ٹرائل" کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

 گزشتہ ماہ پی ٹی آئی نے اس کیس میں عمران کی بعد از گرفتاری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ یہ سپریم کورٹ کا ایک غیر واضح اور اچھی طرح سے قائم اصول ہے کہ ضمانت کو سزا کے طور پر کبھی نہیں لیا جانا چاہیے۔

 اس سے قبل سپریم کورٹ نے درخواست پر ایف آئی اے اور وفاق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس پر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

دوسری جانب معروف صحافی مطیع اللہ جان نے عدالتی فیصلے پر کہا کہ 'سپریم کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں ضمانت منظور کر لی۔ معاملہ صرف ضمانت کا تھا مگر سپریم کورٹ کے ججوں نے عمران خان کیخلاف پورا سائفر کیس ہی اپنے ریمارکس اور سوالات سےاُڑا کر رکھ دیا، ہر ثبوت کو ایک ایک کر کے مسترد کر دیا جس کے بعد اڈیالہ جیل میں خفیہ ٹرائل اب بے معنی ہو گیا۔ ججوں کے سوالات یقینا زبردست تھے مگر ضمانت کا کیس سنتے ہوئے کسی کیس کے میرٹ پر ایسے ریمارکس ججوں کی عمران خان کے اس کیس میں خصوصی دلچسپی اور جذبات کے عکاس تھے۔ اب پی ٹی آئی والے آزاد عدلیہ کا ٹرینڈ چلائیں گے۔

ادھر عالمی نشریاتی ادارے سے وابستہ معروف پاکستانی صحافی مبشر زیدی نے بغیر کسی حوالے کے لکھا کہ :اسٹیبلشمنٹ سے بڑا اللہ ہے'۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!