تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ نے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ چیلنج کردیا
Webdesk
|
11 Sep 2024
اسلام آباد : پی ٹی آئی کے 3 ارکان اسمبلی زین قریشی، شیر افضل مروت اور شیخ وقاص اکرم سمیت شعیب شاہین ایڈوکیٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کے حوالے کرنے کے آرڈر کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ۔
ذرائع کے مطابق عدالت کی جانب سے کل درخواستوں پر سماعت کی جائے گی، عدالت نے شعیب شاہین کو حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف درخواست یکجا کرتے ہوئے سماعت کے لیے ڈویژن بینچ تشکیل دے دیا ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین کو حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
درخواست گزار حسن شعیب کی جانب سے سردار شہباز کھوسہ اور عمیر بلوچ عدالت میں پیش ہوئے ۔ اسٹیٹ کونسل نے بتایا کہ شعیب شاہین سے ان کی ملاقات کرادی گئی ،ادویات بھی پہنچا دی گئی ہیں۔
وکیل نے کہا ملاقات تو کرادی گئی لیکن اور بھی بہت سے معاملات ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا جسمانی ریمانڈ کیخلاف بھی چار درخواستیں آئیں جنہیں کل ڈویژن بینچ میں سماعت کے لیے مارک کر دیا ہے۔
اس درخواست کو بھی انہی کے ساتھ رکھیں گے۔ دو رکنی بینچ میں چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز ہونگی۔
پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی شیر افضل مروت ، شیخ وقاص اکرم ، زین قریشی اور پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے جسمانی ریمانڈ کیخلاف درخواست جمع کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی عدالت نے ایف آئی آر میں پٹیشنرز کے کردار کا جائزہ لیے بغیر جلد بازی میں جسمانی ریمانڈ منظور کرنے کا فیصلہ سنایا اور اس کی وجوہات بھی تحریر نہیں کیں۔
جسمانی ریمانڈ دینے کا فیصلہ کاالعدم قرار دیا جائے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ نون کے مقدمے میں شعیب شاہین ایڈووکیٹ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
Comments
0 comment