وزارت توانائی کا آئی پی پیز کے معاہدوں کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار
ویب ڈیسک
|
28 Aug 2024
وزارت توانائی کے سیکریٹری نے سینیٹ میں آئی پی پیز کے ساتھ ہونے والے معاہدوں کی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی کا سینیٹر زرقا تیمور کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں آئی پی پیز کے معاملے پر بحث ہوئی۔ کمیٹی کی چیئرپرسن نے آئی پی پیز معاہدے اور ادائیگیوں سے متعلق سیکریٹری توانائی سے استفسار کیا۔
سیکرٹری پانی وبجلی نے جواب دیا کہ یہ آئی پی پیز ایک پوشیدہ معاملہ ہے، ہم اس کے معاہدوں کو کمیٹی میں نہیں دے سکتے، ہم اتنے سیدھے سادھے نہیں کہ اتنا اوپن ساری تفصیلات دے دیں۔
اس پر چئیرپرسن کمیٹی نے کہا کہ ’آپ کیوں نہیں وہ معاہدے نہیں دے سکتے، اس ملک کے ٹیکس دینے والوں کا حق ہے، جو لوگ اس ملک کا خون نچوڑ رہے ہیں ان کا نام کیوں نہیں لیتے، یہ ایسا ہی ہے جیسے ہماری حکومت میں چینی بیچنے والوں کو سبسڈی دی جاتی تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بتائیں کہ آپ آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کیوں نہیں کروا رہے؟ آئی پی پیز کو بند کریں، وہ بہت پیسہ کما چکے ہیں،زیادہ تر آئی پی پیز کے مالکان مقامی ہیں، لاہور کاسب سے بڑا انویسٹر ایک پولیس افسر ہے‘۔
وزارت پانی وبجلی حکام کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز کے معاملے پر ہم بڑی سنجیدگی سے کام کررہے ہیں، آئی پی پیز کو فیول سمیت تمام سہولیات صارف مہیا کرتا ہے، 16 سی پیک ، 6 پاکستان اٹامک انرجی کمیشن منصوبے ہیں ، 60 کے قریب منصوبے نجی طور پر جاری ہیں۔
شرکا نے معاہدے اور کیپسٹی ادائیگی سمیت 104 آئی پی پیز کی تفصیلات آئندہ اجلاس پر پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
Comments
0 comment