واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیکنگ، ایف آئی اے کا آگاہی نوٹس جاری
Webdesk
|
10 Jun 2024
کراچی : ایف آئی اے کی جانب سے عوام الناس کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ حالیہ دنوں میں شہریوں کے واٹس ایپ اکاؤنٹس ہیک ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق ان واقعات میں سائبر کرمنل خواتین کے وٹس ایپ اکاوئنٹس کو خاص طور پر نشانہ بنا رہے ہیں۔ یہ ان کے وٹس ایپ اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرتے ہیں ۔
بعد ازاں ان کی ذاتی معلومات بشمول چیٹ، تصاویر و ویڈیوز کے ذریعے ان کا استحصال کرتے ہیں ، سائبر کرمنلز واٹس ایپ اکاؤنٹس تک غیر مجاز رسائی حاصل کرنے کے لیے جدید طریقوں کا استعمال کر رہے ہیں۔
جن میں فشنگ اور سوشل انجینئرنگ شامل ہیں۔ فشنگ کی حکمت عملی اکثر دھوکہ دہی کے پیغامات پر مشتمل ہوتی ہے ، جو صارفین کو ذاتی معلومات ظاہر کرنے یا بدنیتی پر مبنی لنکس پر کلک کرنے پر مائل کرتی ہیں۔
یہ حملے بنیادی طور پر خواتین صارفین کو نشانہ بناتے ہیں، جس سے ان کی ذاتی معلومات، تصاویر اور گفتگو تک رسائی حاصل کی جاتی ہے، سائبر کرمنلز پھر ان ہیک شدہ اکاؤنٹس کو نامناسب مواد کی اشاعت اور فراڈ کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
درج ذیل حفاظتی اقدامات کر کے آپ اپنے اکاؤنٹ کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
واٹس ایپ سیٹنگز میں ٹو سٹیپ ویریفکیشن کو فعال کریں، ٹو سٹیپ ویریفکیشن ایک اضافی حفاظتی پرت فراہم کرتا ہے، جو آپ کے اکاؤنٹ کو غیر مجاز رسائی سے بچانے میں مدد کر سکتا ہے۔
غیر متعلقہ /اجنبی نمبرز کے ذریعہ بھیجے گئے پیغامات یا فوٹوز، ویڈیوز یا فائلز کو اوپن کرنے سے گریز کریں، یہ پیغامات اکثر سپام لنکس یا فائلوں پر مشتمل ہو سکتے ہیں جو آپ کے موبائل فون کو نقصان یا آپ کے اکاؤنٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
اپنی ذاتی معلومات تک رسائی کو محدود کرنے کے لیے اپنی واٹس ایپ پرائیویسی کی سیٹنگز کا باقاعدگی سے جائزہ لیں اور ان کو اپ ڈیٹ کریں۔
اگر آپ کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہو جائے تو، فوری طور پر مندرجہ ذیل اقدامات کریں:
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق فوری طور پر ایف آئی اے کی ہیلپ لائن 1991 پر رابطہ کریں یا قریبی ایف آئی اے سرکل کا وزٹ کریں، اپنے اکاؤنٹ پر کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے اور مناسب حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کرنے کے لیے واٹس ایپ ہیلپ سے رابطہ کریں۔
اپنے اکاؤنٹ کے ہیک ہونے کی اطلاع اپنے قریبی دوستوں، خاندان کے افراد اور اپنے ساتھ کام کرنے والے ساتھیوں کو دے دیں تا کہ وہ کسی بھی ممکنہ فراڈ سے بچ سکیں۔
Comments
0 comment