کارساز واقعہ، مقتولہ کے چچا اور بھائی کا کسی بھی لین دین سے انکار
ویب ڈیسک
|
22 Aug 2024
عمران عارف کے بھائی اور آمنہ عارف کے چچا امتیاز عارف نے کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر کار حادثے میں اپنے پیاروں کو کچل کر ہلاک کرنے والی ملزم نتاشا دانش کے لیے انصاف اور سزا کے لیے لڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے عدالت کے باہر گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’’میں میڈیا کے ذریعے یہ واضح کرنا چاہتا ہوں... ہم کسی بھی قسم کے معاوضے کی تلاش میں نہیں ہیں، میں سزا کی تلاش میں ہوں، میں انصاف کی تلاش میں ہوں، میں اسی طرح کے حتمی فیصلے کی تلاش میں ہوں‘۔
یہ ہولناک حادثہ 19 اگست کو کارساز روڈ پر پیش آیا جب مشتبہ خاتون کی تیز رفتار کار بے قابو ہو کر متعدد افراد سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں پانچ زخمی اور باپ بیٹی سمیت دو افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں عمران نامی باپ اور اس کی بیٹی آمنہ شامل ہیں جو بیٹی کا کام کی شفٹ ختم ہونے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے۔ ملزم کو پولیس نے جائے وقوعہ سے گرفتار کیا تھا اور اسے طبی معائنہ کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC) بھیج دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق حادثے کے وقت خاتون نشے کی حالت میں تھی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ملزم مبینہ طور پر ممتاز گل احمد خاندان کا فرد ہے۔
ملزم کے وکیل عامر منصور نے بتایا کہ ان کا مؤکل ایک نفسیاتی مریض تھا اور پانچ سال سے اس کی حالت کا علاج کر رہا تھا۔
نتاشا کے وکیل نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے مؤکل کو اس واقعے کی کوئی یاد نہیں ہے اور وہ "صحیح دماغ میں نہیں ہے"۔
جواب میں، نامہ نگاروں نے پوچھا کہ اہل خانہ نے ملزم کو اتنی شدید ذہنی حالت میں گاڑی چلانے کی اجازت کیوں دی۔
وکیل نے دعویٰ کیا کہ خاندان کو اس بات کا علم نہیں تھا کہ نتاشا نے گاڑی لے لی ہے، کیونکہ "انہوں نے اس کی ذہنی حالت کی وجہ سے اس پر پابندیاں عائد کی تھیں"۔
تاہم، جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (JPMC) کے ماہر نفسیات نے انہیں ذہنی طور پر تندرست قرار دیا تھا۔
ایک روز قبل، بندرگاہی شہر کی سٹی کورٹ نے نتاشا کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
Comments
0 comment