مغوی صارم کا قتل، فیملی کے پولیس کے بارے میں انکشافات، ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

مغوی صارم کا قتل، فیملی کے پولیس کے بارے میں انکشافات، ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

نارتھ کراچی سے لاپتہ ہونے والے بچے کی 11 روز بعد لاش ملی ہے
مغوی صارم کا قتل، فیملی کے پولیس کے بارے میں انکشافات، ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

ویب ڈیسک

|

18 Jan 2025

نارتھ کراچی میں واقع فلیٹ بیت النعم کی حدود سے گیارہ روز قبل لاپتہ ہونے والے بچے کی لاش ملنے کے بعد اہل خانہ نے پولیس پر سنگین الزامات عائد کردیے۔

صارم کی لاش گیارہ روز بعد فلیٹ میں پانی کے ٹینک سے ملی جس کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ 

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس نے سوائے ہمارے رشتے داروں کو حراست میں لینے کے کچھ نہیں کیا جبکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جس وقت صارم کی اطلاع ملی تھی فلیٹ کے دروازے بند کردینے چاہیے تھے۔

7 سالہ صارم اپنے بھائی کے ساتھ مدرسے کیلیے گیا اور پھر بجلی لوڈ شیڈنگ کے وقت لاپتہ ہوگیا تھا۔ والدہ کو ملنے والے ایک میسج کے بعد اہل خانہ اسے اغوا کا معاملہ سمجھ رہے تھے۔

بچے کی لاش ملنے کے بعد اہل خانہ شدت غم سے نڈھال ہیں اور انہوں نے پولیس پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ صارم کی خالہ نے کہا کہ پولیس نے سوائے ہمارے رشتے داروں کے کسی سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کی اور حراست میں بھی صرف رشتے داروں کو لیا گیا۔

مکینوں میں موجود ایک شخص نے کہا کہ اس واقعے کی مکمل ذمہ داری ایس ایچ او اسرار پر عائد ہوتی ہے اور اس کے خلاف غفلت برتنے پر کارروائی کی جائے، پولیس نے ہمیں پریشان کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کیا کیونکہ ایس ایچ او نے بار بار آکر تنگ کیا۔

خاتون نے کہا کہ ہم نے صارم کے لاپتہ ہونے کے بعد مطالبہ کیا تھا کہ دروازے بند کر کے سب کے باہر جانے پر پابندی لگائی جائے مگر پولیس نے ایسا نہیں کیا۔

دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے پولیس کے ساتھ مذکورہ ٹینک پہلے دو بار چیک کیا تھا جس میں لاش موجود نہیں تھی اب اچانک ایسا کیسے ہوگیا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!