پنجاب میں 14 سال تک کی طالبات سے بیوی کی مدد سے متعدد بار زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
ویب ڈیسک
|
5 Sep 2024
پنجاب کے علاقے گوجرانوالہ میں جنسی زیادتی کا ایک پریشان کن معاملہ سامنے آیا، جہاں ایک سرکاری ٹیچر کو شوہر سمیت طالبات کی نازیبا تصاویر بنانے اور زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
یہ گھناؤنا جرم تھیری سانسی کے گورنمنٹ نان فارمل ایجوکیشن اسکول میں پیش آیا۔ ساجدہ نامی خاتون نے ایک ہوم سکول قائم کیا تھا جو پنجاب حکومت کے لٹریسی اینڈ نان فارمل بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے منسلک تھا۔
ساجدہ کے شوہر عمران نےا سکول کے اندر ایک کمرے میں کینٹین بنا رکھی تھی جہاں وہ کئی سالوں سے تعلیمی ادارے میں لڑکیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔ مشتبہ شخص نے متاثرین کو ان کی ویڈیوز بنا کر ڈرایا تاکہ وہ اپنے ساتھ پیش آئے واقعے کا کسی سے تذکرہ نہ کریں اور خاموش رہیں۔
تاہم، اس کے گھناؤنے جرم کا پردہ فاش اس وقت ہوا جب ایک طالبہ نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ اس کے ساتھ اسکول میں کئی بار زیادتی کی گئی۔ متاثرہ نے انکشاف کیا کہ اس کے دوستوں کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
متاثرہ لڑکی کے انکشافات پر والدین نے ایک دوسرے سے رابطہ کیا اور پھر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف پانچ الگ الگ مقدمات درج کر لیے۔ دوران تفتیش اس نے جرم کا اعتراف بھی کر لیا۔
متاثرہ طالب علموں کی عمریں 11 سے 14 سال کے درمیان تھیں۔ میڈیکل رپورٹس میں پانچ طالبات کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق، ان کا خیال ہے کہ ابتدائی اطلاع سے زیادہ متاثرین ہوسکتے ہیں۔ زیادتی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے اسکول کو سیل کر دیا۔
Comments
0 comment