16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی، خلاف ورزی پر اربوں جرمانہ ہوگا
ویب ڈیسک
|
30 Nov 2024
آسٹریلیا کی پارلیمنٹ نے 16 سال سے کم عمر بچوں پر سوشل میڈیا استعمال کرنے پر پابندی کا سخت قانون منظور کرلیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعرات کو سینیٹ سے منظور ہونے والے اس قانون کے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے انسٹاگرام، فیس بک اور ٹک ٹاک کو 16 سال سے کم عمر کے اکاؤنٹس رکھنے پر پابندی ہوگی۔
قانون کے مطابق بچے کے اکاؤنٹ بنانے پر مذکورہ کمپنی پر 3 کروڑ 25 لاکھ ڈالر تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے قانون سازی کی حمایت کی اور والدین کے ساتھ ریلی میں بھی شرکت کی۔
پارلیمنٹ میں ووٹنگ سے قبل انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا دباؤ کا ایک پلیٹ فارم، پریشانی کا ڈرائیور، دھوکہ بازوں کے لیے ایک گاڑی اور سب سے بری بات، آن لائن شکاریوں کے لیے ایک آلہ ہے"۔
انہوں نے مزید کہا کہ آسٹریلیا کے نوجوانوں کو فون بند کر کے جسمانی سرگرمیوں جیسے کرکٹ، ٹینس، نیٹ بال اور سوئمنگ پول جانا چاہیے تاکہ وہ فٹ اور جسمانی طور پر تندرست رہیں۔
پرائیویسی کے حامیوں اور بچوں کے حقوق کے کچھ گروپوں نے بل کی مخالفت کی تاہم پولنگ کے نتائج کے مطابق 77 فیصد عوام نے 16 سال سے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی کے بل کی حمایت کی۔
وہ آسٹریلوی وکیل جن کے 17 سالہ بچے نے سوشل میڈیا کی وجہ سے 2009 میں خودکشی کی انہوں نے قانون کی تعریف کرتے ہوئے اسے نقطہ آغاز قرار دیا اور کہا کہ والدین کے پاس یہ شاندار موقع ہے۔
Comments
0 comment