بدقسمت طیارے میں سوار فیملی کی آخری تصویر، جو بہتر مستقبل کیلیے لندن جارہی تھی

ویب ڈیسک
|
13 Jun 2025
احمد آباد: ایئر انڈیا کے حادثے میں 290 سے زائد مسافروں کی ہلاکت کی خبر کے بعد ایک خاندان کی دل دکھا دینے والی کہانی سامنے آئی ہے۔
یہ کہانی ہے بھارت سے تعلق رکھنے والے سافٹ ویئر انجینئر پرتیک جوشی کی جو 7 سال لندن میں جدوجہد کرنے کے بعد بھارت آئے اور اپنی فیملی کو ہمیشہ کیلیےبرطانیہ منتقل کررہے تھے۔
پرتیک جوشی کی ڈاکٹر اہلیہ کومی ویاس اور تین بچے لندن جارہے تھے تاکہ وہاں پر اپنی زندگی کی شروعات کرسکیں مگر قسمت کو کچھ اور منظور تھا۔
پرتیک پچھلے چھ سال سے لندن میں کام کر رہے تھے۔ ان کا خواب تھا کہ وہ اپنے پورے خاندان کو وہاں لے جائیں اور سب کو ایک بہتر مستقبل دیں۔
بالآخر ان کی محنت رنگ لائی اور ان کی بیوی نے اپنی نوکری چھوڑ دی، بچوں کے اسکول سے ٹرانسفر لیے، اور سب اپنے سامان کے ساتھ تیار ہو گئے۔
انہوں نے احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز اے ون 7 87 کی ٹکٹیں خریدیں اور جہاز روانگی سے قبل پورے خاندان نے آخری سیلفی لی اور اپنے پیاروں کو یادگار کے طور پر بھیجی۔
یہ تصویر ان کی آخری یاد بن کر رہ گئی۔ جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد گر گیا اور پورا خاندان اس حادثے میں چلا گیا۔
ایک لمحے میں پرتیک، ان کی بیوی، اور تینوں معصوم بچوں کی زندگیوں کے تمام خواب خاک میں مل گئے۔ سالوں کی محنت، قربانیاں، اور مستقبل کے منصوبے سب کچھ ختم ہو گیا۔ یہ زندگی کی بے یقینی کا ایک المناک نوحہ ہے۔
ابھی تک حادثے کی وجہ کی مکمل تفتیش جاری ہے، لیکن اس خاندان سمیت تمام متاثرین کے لواحقین کے لیے یہ لمحات ناقابل برداشت ہیں۔
Comments
0 comment