بھارت میں نبی ﷺ کی توہین پر احتجاج کرنے والے مسلمان سیاسی رہنما کا گھر مسمار

بھارت میں نبی ﷺ کی توہین پر احتجاج کرنے والے مسلمان سیاسی رہنما کا گھر مسمار

کانگریس کے رہنما کے گھر کو بھی مقامی انتظامیہ نے منہدم کردیا
بھارت میں نبی ﷺ کی توہین پر احتجاج کرنے والے مسلمان سیاسی رہنما کا گھر مسمار

ویب ڈیسک

|

22 Aug 2024

بھارتی حکام نے مدھیا پردیش کے علاقے چھتر پور میں کانگریس کے  سابق ضلعی نائب صدر حاجی شہزاد علی کے گھر کو اس وقت مسمار کر دیا جب انہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں گستاخانہ تبصروں کے خلاف مظاہرہ کیا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیا پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے 21 اگست کو مسلمانوں کے ایک بڑے گروپ کے احتجاج اور پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد حاجی شہزاد علی اور 150 دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔

اس سے قبل ہندو مذہبی رہنما مہنت رام گیری مہاراج نے مبینہ طور پر بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر ہونے والے ظلم و ستم پر تبصرہ کرتے ہوئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز کلمات ادا کیے تھے۔ 

مہنت رام گیری کے تبصرے نے مدھیا پردیش اور مہاراشٹر میں کشیدگی کو جنم دیا اور ملک بھر کے مسلمانوں کی طرف سے اس کی مذمت کی گئی۔ مدھیا پردیش کے مظاہرین سٹی کوتوالی پولیس اسٹیشن میں ہندو مذہبی رہنما مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف شکایت درج کرانے کے لیے جمع بھی ہوئے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حاجی شہزاد علی مہاراج کے خلاف شکایت درج کرانے پولیس اسٹیشن گئے تھے۔ تاہم، حکام کے ساتھ گرما گرم تبادلہ کی وجہ سے، بھیڑ پرتشدد ہو گئی اور مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ کیا۔

اس کے جواب میں مقامی پولیس نے بی جے پی کی قیادت والی مدھیا پردیش حکومت سے مظاہرین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ 22 اگست کی صبح حکام شہزاد علی کی رہائش گاہ پر پہنچے، تالے توڑ دیے، اور بھاری مشینری کے ذریعے ان کی جائیداد کو مسمار کرنا شروع کر دیا۔

ادھر مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!