غزہ کے 4 لاکھ بے گھر فلسطینی گندگی میں زندگی گزارنے پر مجبور

غزہ کے 4 لاکھ بے گھر فلسطینی گندگی میں زندگی گزارنے پر مجبور

غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے آپریشن کے بعد بے گھر افراد کی تعداد بڑھ گئی ہے
غزہ کے 4 لاکھ بے گھر فلسطینی گندگی میں زندگی گزارنے پر مجبور

ویب ڈیسک

|

14 Apr 2025

غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں اپنی زمینی کارروائیوں کو مزید گہرائی تک بڑھا دیا ہے، جس کے نتیجے میں 4 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا گیا ہے۔

اسرائیل غزہ اور اپنی سرحد کے درمیان بفر زون قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جبکہ مقامی آبادی کو بحیرہ روم کے ساحل کی طرف دھکیل دیا گیا ہے۔  

اقوام متحدہ کے مطابق، گزشتہ تین ہفتوں کے دوران 20 مرتبہ انخلا کے احکامات جاری کیے گئے ہیں، جن میں جنوبی شہر رفح سمیت غزہ کے بڑے حصے شامل ہیں۔ اسرائیل کا مقصد حماس کو اسرائیلی یرغمالوں کو رہا کرنے پر مجبور کرنا بتایا جا رہا ہے۔  

غزہ شہر کی سڑکوں پر فرار ہوتے خاندانوں کا اژدھام نظر آیا، جو اپنے ساتھ بس چند ضروری سامان ہی لے جا پا رہے تھے۔

مقامی رہائشی رائد رضوان نے شیخ رضوان محلے کا منظر بیان کرتے ہوئے سی این این کو بتایا کہ "سڑکوں کے دونوں طرف خیمے لگے ہوئے ہیں۔ بلڈوزر بمباری سے تباہ ہونے والے گھروں کے ملبے کو ہٹا کر مزید خیموں کے لیے جگہ بنا رہے ہیں۔"  

ایک اور شہری حاتم عبدالسلام نے کہا، "ہم کوڑے کرکٹ، مکھیوں اور مچھروں کے عذاب سے دوچار ہیں۔ گلیوں میں کوڑے کے ڈھیروں کے درمیان بھی بے گھر لوگوں کے خیمے نظر آتے ہیں۔"  

اقوام متحدہ کے ادارے اوچا کے مطابق، غزہ کے دو تہائی سے زائد حصے پر یا تو انخلا کے احکامات لاگو ہیں یا یہ علاقے "ممنوعہ زون" قرار دیے جا چکے ہیں، جہاں امدادی ٹیموں کو اسرائیلی حکام سے رابطہ کرنا ضروری ہے۔ صورتحال کے پیش نظر غزہ کا بیشتر حصہ رہنے کے قابل نہیں رہا۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!