غزہ کے سب سے بہترین ڈاکٹر اسرائیلی قید میں زیادتی اور تشدد سے شہید

غزہ کے سب سے بہترین ڈاکٹر اسرائیلی قید میں زیادتی اور تشدد سے شہید

عدنان البرش کو دسمبر میں اسرائیلی فوج نے غزہ کے ایک اسپتال سے حراست میں لیا تھا
غزہ کے سب سے بہترین ڈاکٹر اسرائیلی قید میں زیادتی اور تشدد سے شہید

ویب ڈیسک

|

19 Nov 2024

غزہ کے بہترین ڈاکٹرز میں سے ایک آرتھوپیڈ عدنان البرش کو اسرائیلی قید میں زیادتی اور تشدد کے بعد ماورائے عدالت قتل کردیا گیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق عدنان البرش کو 19 دسمبر 2013 کو اسرائیلی فوج نے غزہ کے ایک اسپتال سے گرفتار کیا اور پھر انہیں اسڈی ٹیمان نامی بدنام زمانہ حراستی مرکز میں رکھا۔

امریکی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ چار ماہ بعد اسے مقبوضہ مغربی کنارے کی اوفر جیل منتقل کر دیا گیا، وہ چلنے پھرنے سے قاصر تھا اور بالآخر اس کی موت ہو گئی۔

امریکی نشریاتی ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ عدنان البرش کو حراست کے دوران بدترین تشدد اور زیادتی کا نشانہ بھی بنادیا گیا تھا اور اُن کی لاش کو خاموشی سے دفن کردیا گیا ہے۔

اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم HaMoked کی جمع کردہ گواہی کے مطابق عدنان البرش شدید زخمی حالت میں اوفر جیل پہنچا، کمر سے نیچے برہنہ، اور کھڑے ہونے کے قابل نہیں تھا۔

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرانسسکا البانیس نے ڈاکٹر کی شہیادت پر مغربی میڈیا کی نسل پرستی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک شاندار سرجن اور فلسطینی اخلاقیات کے مجسمے کو بدترین انداز سے قتل کردیا گیا۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ بھی بدترین رویہ اختیار کیا جارہا ہوگا، اس پر عالمی برداری کو جاگنا چاہیے کہیں بہت زیادہ دیر نہ ہوجائے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!