16 hours ago
حماس نے مسلح جدوجہد ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی

ویب ڈیسک
|
15 Apr 2025
حماس نے سیاسی جماعت بننے اور غزہ سے بعض رہنماؤں کے انخلاء پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
العربیہ کے ذرائع کے مطابق، اسرائیل کی جنگ بندی سے انکار اور غزہ سے انخلاء نہ کرنا مذاکرات کی ناکامی کی وجہ ہے۔
حماس نے جنگ بندی، اسرائیلی انخلاء اور امداد کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کی پیشکش کی ہے، لیکن اسرائیل پر معاہدے میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
قاہرہ میں مصری اور قطری ثالثوں کے ساتھ مذاکرات میں کوئی خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہوئی۔
حماس نے مزید کہا کہ وہ اپنے ہتھیاروں پر مذاکرات کرنے کو تیار نہیں، جبکہ اسرائیل مستقل جنگ بندی اور مکمل انخلاء کے بغیر صرف قیدیوں کی رہائی چاہتا ہے۔
مصری صدر نے جنگ بندی کے لیے بین الاقوامی ضمانتوں کی درخواست کی ہے
حماس کے ذرائع نے اشارہ دیا کہ اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی پر رضامندی سے انکار اور غزہ کی پٹی سے انخلاء ہی مذاکرات کے خاتمے کا سبب بنے۔
اس سے قبل حماس عہدیدار طاہر النونو نے کہا تھا کہ حماس غزہ کی پٹی سے جنگ بندی اور اسرائیلی انخلاء کے بدلے تمام اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی معاہدے کا پہلا مرحلہ 19 جنوری کو شروع ہوا اور اس میں قیدیوں کے تبادلے کے کئی دور شامل تھے لیکن یہ معاہدہ دو ماہ بعد ہی ختم ہو گیا۔
ایک نئی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے وساطت کاروں کی کوششیں حماس کے ہاں قیدیوں کی رہائی، مستقل جنگ بندی اور غزہ کی پٹی سے اسرائیلی انخلاء پر اختلاف کی وجہ سے ناکام ہو گئی ہیں۔
دوسری جانب النونو نے کہا کہ "مزاحمت کے ہتھیار سرخ لکیر ہیں اور وہ ان پر مذاکرات کے لیے تیار نہیں ہیں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "مزاحمت کے ہتھیاروں کی بقا کا تعلق قابض اسرائیل کی موجودگی سے ہے۔
Comments
0 comment