مصر کے مفتی اعظم نے اسرائیل کے خلاف جہاد کے عالمی فتویٰ کو مسترد کردیا

مصر کے مفتی اعظم نے اسرائیل کے خلاف جہاد کے عالمی فتویٰ کو مسترد کردیا

کسی بھی شخص، گروہوں کو اس طرح کے فتوے کی شرعی اجازت نہیں، ایسے بیانات مسلم ممالک کیلیے خطرہ بن سکتے ہیں، مفتی اعطم
مصر کے مفتی اعظم نے اسرائیل کے خلاف جہاد کے عالمی فتویٰ کو مسترد کردیا

ویب ڈیسک

|

9 Apr 2025

مصر کے مفتی اعظم نے اسرائیل کے خلاف جہاد کے عالمی فتویٰ کو مسترد کردیا

قاہرہ: مصر کے مفتی اعظم نذیر ایاد نے بین الاقوامی اتحاد مسلم علماء (IUMS) کے اس فتویٰ کو "غیر ذمہ دارانہ" قرار دیا ہے جس میں تمام قابل مسلمانوں پر اسرائیل کے خلاف جہاد کو فرض قرار دیا گیا تھا۔  

مسلم اتحاد نے ایک بیان میں کہا تھا کہ تمام مسلم ممالک پر قانونی اور شرعی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری طور پر فوجی، معاشی اور سیاسی مداخلت کریں اور اسرائیل پر مکمل محاصرہ عائد کریں۔

 الاتحاد کے سیکرٹری جنرل علی قرہ داغی نے جمعے کو جاری ہونے والے ایک حکم نامے میں کہا تھا کہ "عرب اور اسلامی حکومتوں کا غزہ کی مدد نہ کرنا، جبکہ وہ تباہ کیا جا رہا ہے، شرعی لحاظ سے ایک بڑا جرم ہے۔"  

اس کے جواب میں مصر کے مفتی اعظم نذیر ایاد نے اس فتویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "کسی بھی فرد، گروہ یا ادارے کو ایسے نازک اور اہم معاملات پر شرعی اصولوں اور مقاصد کے خلاف فتویٰ جاری کرنے کا حق نہیں ہے۔"

 انہوں نے مزید کہا کہ "ایسے اقدامات معاشروں کی سلامتی اور مسلم ممالک کے استحکام کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔"

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!