ٹرمپ کا 30 ہزار سرکاری ملازمین کو ملازمتوں سے نکالنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
|
15 Aug 2025
واشنگٹن: نئے تعینات کردہ ہیومن ریسورسز چیف اسکاٹ کوپر نے تصدیق کی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکہ میں تقریباً 300,000 فیڈرل ملازمین کی چھانٹی کرنے جا رہی ہے، جو کہ جنوری سے فیڈرل ورک فورس کا کم از کم 12.5 فیصد حصہ ہے۔
دفتر برائے پرسنل مینجمنٹ (او پی ایم) کے ڈائریکٹر اسکاٹ کوپر نے بتایا کہ 80 فیصد ملازمین کے رضاکارانہ طور پر مستعفی ہونے کی توقع ہے، جبکہ 20 فیصد کو برطرف کیا جائے گا۔ اگر یہ منصوبہ عمل میں آیا تو گزشتہ ماہ کے 154,000 ملازمین کے مقابلے میں یہ تعداد تقریباً دگنی ہو جائے گی۔
صدر ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت صدارت شروع ہونے کے بعد فیڈرل سولین ڈیپارٹمنٹس میں موجود 2.4 ملین ملازمین کی تعداد کو کم کرنے کے لیے ایک بڑی مہم شروع کی، جسے وہ "بھاری بھرکم اور غیر موثر" قرار دیتے ہیں۔
رائٹرز کے حوالے سے کوپر نے واشنگٹن میں ایک انٹرویو میں کہا، "میں لوگوں کو براہ راست برطرف کرنے پر مجبور نہیں کر سکتا،" انہوں نے مزید کہا کہ وہ کابینہ کے سیکریٹریز کو حکومتی کارکردگی کے اپنے وژن پر قائل کریں گے۔ یہ بیانات ٹرمپ کی دوسری مدت کے ابتدائی مہینوں سے مختلف ہیں، جب او پی ایم کی قیادت نے مبینہ طور پر ایجنسیوں کو حال ہی میں بھرتی کیے گئے ملازمین کو برطرف کرنے کی ہدایت کی تھی، جیسا کہ ایک عدالتی درخواست میں بتایا گیا۔
اگر کوپر کی پیش گوئی درست ثابت ہوئی تو فیڈرل ملازمین کی روانگی کی شرح مالی سال 2023 میں فیڈرل ورک فورس میں رضاکارانہ طور پر نکلنے کی 5.9 فیصد شرح سے دگنی سے زیادہ ہو جائے گی، جو کہ نان پرافٹ پارٹنرشپ فار پبلک سروس کے مطابق تازہ ترین دستیاب اعداد و شمار ہیں۔
کوپر نے مخصوص فیڈرل ایجنسیوں کے عملے کی تعداد ظاہر کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ او پی ایم اس ڈیٹا کو بعد میں جاری کرے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایجنسیاں اپنے تجویز کردہ کٹوتیوں کو وائٹ ہاؤس کے بجٹ ڈائریکٹر رس ووٹ کے سامنے پیش کریں گی، جو صدر کے آئندہ بجٹ درخواست کی تیاری کا حصہ ہے۔ کوپر نے بتایا کہ ان کی بدھ کو بجٹ آفس کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی۔
Comments
0 comment