ایرانی یونیورسٹی میں خاتون نیم برہنہ حالت میں پہنچ گئی

ایرانی یونیورسٹی میں خاتون نیم برہنہ حالت میں پہنچ گئی

لڑکی نے احتجاجا یہ قدم اٹھایا ہے
ایرانی یونیورسٹی میں خاتون نیم برہنہ حالت میں پہنچ گئی

ویب ڈیسک

|

4 Nov 2024

تہران کی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ریسرچ میں ہفتے کے روز ایک خاتون کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ اپنے زیر جامے میں کیمپس میں چہل قدمی کرتی دیکھی گئی۔

 اس واقعے کی تصویر کشی کرنے والی ویڈیوز، جس میں دکھایا گیا ہے کہ خاتون اپنی گرفتاری سے قبل سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ بات چیت کی، اس کے بعد سے وائرل ہو گئی ہیں، جس سے اس کے ممکنہ محرکات کے بارے میں سوشل میڈیا پر وسیع بحث چھڑ گئی ہے۔

 بی بی سی فارسی نے تصدیق کی کہ یہ واقعہ 2 نومبر کو آزاد یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ریسرچ کے بلاک 1 میں پیش آیا۔

 وائرل ہونے والی ویڈیوز میں، خاتون کو کیمپس کوریڈور میں ایک اونچے چبوترے پر بیٹھا ہوا دیکھا جا رہا ہے، جس کے ارد گرد مرد اور خواتین دونوں یونیورسٹی سیکیورٹی افسران ہیں۔

 دیگر فوٹیج میں وہ اپنے زیر جامہ پہن کر کیمپس کے میدانوں میں گھومی دکھائی۔ ایک کلپ، جو بظاہر ایک کلاس روم سے فلمایا گیا ہے، اسے بلاک 1 کے قریب دکھاتا ہے، جہاں وہ اپنی شارٹس ہٹاتی دکھائی دیتی ہے۔

 تھوڑی دیر بعد، پولیس پہنچ گئی، اور خاتون کو حراست میں لے لیا گیا۔

 بین الاقوامی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق لڑکی نے حجاب کو لازمی قرار دینے اور یونیورسٹی میں سختی کے خلاف برہنہ ہوکر احتجاج کیا ہے۔

 ایک ٹیلی گرام چینل، امیر کبیر نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ خاتون نے حجاب نہ پہننے اور مبینہ طور پر اس کے لباس کو سیکورٹی کی طرف سے پھاڑنے کی وجہ سے بسیج فورسز کا سامنا کرنے کے بعد احتجاجاً اپنے کپڑے اتار دیئے۔

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!