چینی کمپنی کا ملازمین کو بونس دینے کا انوکھا طریقہ، 15 منٹ میں جتنا کیش گنو وہ تمھارا

چینی کمپنی کا ملازمین کو بونس دینے کا انوکھا طریقہ، 15 منٹ میں جتنا کیش گنو وہ تمھارا

چینی کمپنی نے ملازمین کو 15 منٹ دیے اور پیش کش کی کہ وہ جتنے دل چاہیے پیسے گن کر اکھٹے کریں
چینی کمپنی کا ملازمین کو بونس دینے کا انوکھا طریقہ، 15 منٹ میں جتنا کیش گنو وہ تمھارا

ویب ڈیسک

|

31 Jan 2025

ایک چینی کرین بنانے والی کمپنی نے اپنے ملازمین کو منفرد اور حیران کن انداز سے سالانہ بونس دے کر دنگ کر دیا۔ کمپنی نے 11 ملین ڈالر (3 ارب 60 کروڑ روپے ) نقد رقم میز پر رکھی اور ملازمین کو پیش کش کی کہ جتنی دل چاہیے رقم اکھٹی کریں اور گھر لے جائیں۔

کمپنی کی جانب سے ملازمین کو 15 منٹ دیے گئے اور کہا گیا تھا کہ وہ مقررہ وقت میں وہ جتنا پیسہ گن سکیں اور جو کچھ بھی وہ جمع کرنے میں کامیاب ہوئے، وہ گھر لے جا سکتے ہیں۔

چینی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہینان مائننگ نامی کرین کمپنی لمیٹڈ نے اعلان کیا کہ وہ سال کے آخر میں اپنے ملازمین میں 11 ملین ڈالر تک تقسیم کرے گی۔

کمپنی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کی گئی ویڈیو وائرل ہو گئی، جس میں ملازمین نے بتایا کہ اُن کے خواب کس طرح سے حقیقت کا روپ دھار لیتے ہیں۔

کمپنی نے ویڈیو کے عنوان میں لکھا، "ہینان کمپنی اپنے سال کے آخر کے بونس کے لیے لاکھوں تقسیم کر رہی ہے۔ ملازمین جتنا نقد گن سکتے ہیں گھر لے جا سکتے ہیں۔"

اس حوالے سے ایک شاندار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ایک بڑی میز پر نوٹ بکھیر دیے گئے تھے۔ باری باری ملازمین کے گروپ کو ٹیبل پر آکر وقت دیا جارہا تھا اور پھر نئے گروپ کی باری آرہی تھی۔

رپورٹ کے مطابق، ایک ملازم 100,000 یوآن گننے میں کامیاب ہوا اور اسے اپنے بونس کے طور پر حاصل کیا، جو کہ تین کروڑ روپے کے قریب رقم بنتی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ پہلی بار نہیں تھا کہ ہینان مائننگ کرین کمپنی اپنے سخی بونس کی وجہ سے خبروں میں آئی۔ 2023 میں، کمپنی نے اسی طرح سالانہ ڈنر کے دوران اپنے ملازمین کو کافی نقد بانڈز بھی دیے تھے۔

سوشل میڈیا صارفین نے فوری طور پر ایک کمپنی کی جانب سے اپنے ملازمین پر بھاری بونس کی بارش کے غیر معمولی منظر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔

ایک انسٹاگرام صارف نے کہا، "یہ اس قسم کا کاغذ ہے جو میں چاہتا ہوں، لیکن کمپنی منصوبے کچھ اور ہیں‘۔

ایک اور دباؤ کا شکار ملازم نے کہا، "میری کمپنی کی طرح۔ لیکن پیسوں کی بجائے وہ بہت زیادہ کام دیتے ہیں۔" جبکہ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے ذکر کیا کہ وہ ویڈیو اپنی کمپنی انتظامیہ کو بھیجنے والا ہے۔

 

Comments

https://dialoguepakistan.com/ur/assets/images/user-avatar-s.jpg

0 comment

Write the first comment for this!